امبیکاپور، (ایجنسیاں)آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے دعویٰ کیا ہے کہ سب کے آباءواجداد یکساں ہیں۔ ہم جو بھی کہیں، لیکن سائنس بتاتا ہے کہ ہمارا ڈی این اے 40 ہزار سال سے ایک جیسا ہے۔ حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں اپنی مذہبی عبادت، زبان، کھانے کی عادات اور رسم و رواج پر قائم رہنا چاہیے۔منگل کو آر ایس ایس کے سربراہ نے امبیکاپور میں بودھک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کے اجدادیکساں ہیں۔ آج سائنس ڈی این اے میپنگ کی بات کرتا ہے۔ آج ہم جو کچھ بھی محسوس کر رہے ہیں… آئیے کہیں ’نہیں، ہم الگ الگ ہیں‘۔ ہم ایسے ہیں یا ایسے۔ لیکن سائنس کہتاہے کہ 40 ہزار سال پہلے تک جواکھنڈبھارت تھا، وہ کابل کے مغرب سے لے کر دریائے چھندوین کے مشرق تک اور تبت کے شمال سے، یعنی چین کی طرف کی ڈھلان سے سری لنکا کے جنوب تک، جو انسانی گروہ آج ہے، اس کا ڈی این اے 40 ہزار سال سے ایک ہی ہے۔انہوں نے اسی میں آگے جوڑتے ہوئے کہا – یعنی تب سے ہمارے آباءو اجداد ایک ہیں اورہم کو انہوں نے یہی سکھایا ہے کہ اپنی اپنی عبادت ہے، اس پرقائم رہو۔اپنی اپنی زبان ہے ،اسے بولو۔ اپنی اپنی کھانے پینے کی عادات اوررسم ورواج ہے، جہاں ہم رہتے ہیں ، اس پر بھی قائم رہیں۔ ہم ملک کی خاطر متحد ہیں، ہمیں اپنے مذہب کے ساتھ دوسروں کے مذہب کا اتنا ہی احترام کرنا چاہئے۔
سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ ہم گھر میں کسی بھی دیوتا، کسی بھی مذہب کی عبادت کریں، لیکن ہم ملک کی خاطر متحد ہیں۔ ہمیں اپنے مذہب کے ساتھ دوسرے کے مذہب کا اتناہی احترام کرنا چاہیے۔ مادر وطن سب سے اوپر ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندو مذہب کوئی فرقہ نہیں ، یہ ایک طرز زندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب کی یہی تعلیم ہے کہ سب میں ایشورہے۔ محبت سے رہو، خدمت کرو۔ انسان الگ الگ ہوتا ہے، الگ الگ سوچتا ہے، لیکن سب میں ایشورہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS