رکن اسمبلی سرفراز احمد کے استعفیٰ سے جھارکھنڈ میں سیا سی ہلچل تیز

0

رانچی(ایجنسیاں): کیا جھارکھنڈ کی سیاست میں کچھ بڑا ہونے والا ہے؟ یہ سوال سیاسی حلقوں میں تیزی سے گردش کر رہا ہے اور اس کی وجہ گانڈے اسمبلی حلقہ سے جے ایم ایم کے رکن اسمبلی سرفراز احمد کا جھارکھنڈ اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینا ہے۔ جے ایم ایم کے رکن اسمبلی کے استعفیٰ کے ساتھ ہی ریاست کے تجربہ کار سیاست دان اور بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے لکھاہے کہ جھارکھنڈ کے گانڈے حلقہ اسمبلی کے ایم ایل اے سرفراز احمد نے رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اوراستعفیٰ قبول بھی کر لیا گیاہے۔ اس سے ایسا لگ رہا ہے کہ ہیمنت سورین وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دیں گے اور ان کی جگہ ان کی اہلیہ کلپنا سورین جھارکھنڈ کی اگلی وزیر اعلیٰ ہوں گی۔ جبکہ اس بارے میں میڈیا کے لوگوں نے سرفرازاحمد سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ میں نے استعفیٰ ذاتی وجوہات کی بنا پر دیا ہے اس میں کسی طرح کی کوئی سیاسی دخل شامل نہیں ہے، لیکن اس کے باوجود اس استعفیٰ سے جھارکھنڈکی سیاست میں ہلچل کافی تیزہے۔

قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اب وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی بیوی کلپنا سورین گانڈے سیٹ سے الیکشن لڑ سکتی ہیں۔ تاہم اس حوالے سے ابھی تک کوئی وضاحت موصول نہیں ہوئی ہے۔وہیں سیاسی حلقوں میں یہ بھی معاملہ زیر بحث ہے کہ جے ایم ایم سرفراز احمد کو اگلے سال فروری یامارچ میں ہونے والے راجیہ سبھا انتخابات میں اپنا امیدوار بنا کر دہلی بھیج سکتی ہے، جب کہ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا سورین سرفراز کی خالی کردہ نشست سے انتخاب لڑیں گی اور پھروزیر اعلی کی کرسی پر براجمان ہوں گی۔بتادیں کہ ای ڈی نے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو ساتواں اور آخری سمن بھیج کر دو دن کے اندر پوچھ گچھ کے لیے وقت، تاریخ اور جگہ بتانے کو کہا تھا، لیکن یہ مدت 31 دسمبر کو ختم ہو گئی،جس سے یہ صاف ہورہا ہے کہ ہیمنت کے خلاف ای ڈی کوئی بڑا ایکشن لینے کے پلان میں ہے،جس کی وجہ سے ہیمنت سورین یہ طے کرنا چاہتے ہیں کہ میرے بعد وزیر اعلی کی کرسی پر میری بیوی بیٹھیں۔

جبکہ اس معاملے میں گوڈہ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر نشی کانت دوبے نے ٹویٹر پر پورے واقعہ سے متعلق اپنے ردعمل کا اظہار کیا اور انہوں نے کہا ہے کہ جو یہ استعفیٰ کا دور چل رہا ہے اور جھارکھنڈ کے گانڈے ممبر اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے سرفراز احمد نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے اور یہ استعفیٰ منظور کر لیا گیا ہے اس کے پیچھے صرف ایک ہی مقصد ہے کہ ہیمنت سورین وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے اور جھارکھنڈ کی اگلی وزیر اعلیٰ ان کی اہلیہ کلپنا سورین ہوں گی۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھاہے کہ جھارکھنڈ کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کو قانونی مشورہ لینا چاہیے، کیو نکہ جھارکھنڈ اسمبلی 27 دسمبر 2019 کو تشکیل دی گئی تھی اور سرفراز احمد نے 31 دسمبر کو استعفیٰ دے دیا۔جبکہ ضمنی انتخابات ایک سال سے کم وقت میں نہیں ہو سکتے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ یہ پارٹی ہیمنت سورین کی نہیں بلکہ شیبو سورین کی ہے،جس میں ان کے خاندان کی دیگر بہویں یعنی سیتا سورین، بسنت سورین بھی ایم ایل اے ہیں،ایسے میں وہ اکیلے کسی کو اپنی جگہ وزیر اعلی بنانے کے بارے میں کیسے سوچ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرک آپریٹرز کے ہڑتال کا اثر، ایک گاڑی میں 10 لیٹر سے زیادہ پٹرول نہیں بھرا جائے گا: کھمٹا

انہوں نے کہا کہ کیا چمپائی سورین، متھرا مہتو، سائمن مرانڈی، لوبن ہیمبرم اور نالن سورین کی محنت سے کمائی گئی پارٹی کی حالت اتنی خراب ہے؟کہ اگر کسی اور کو بنایا گیا تو پارٹی ٹوٹ جا ئے گی۔ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ این ڈی اے کسی بھی صورت میں گانڈے کی سیٹ جیت لے گی اور ایک ٹویٹ میں ممبئی ہائی کورٹ کی کٹول اسمبلی سیٹ کے فیصلے کا بھی حوالہ دیا ہے،جہاں اسمبلی کی میعاد 1 سال 50 دن تک خالی تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS