بی جے پی لیڈروں پرفسادات کرانے کا امانت اللہ خان کا الزام
نئی دہلی (اظہار الحسن؍ایس این بی): دہلی اسمبلی میں جمعرات کو عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی امانت اللہ خان کے ذریعہ پچھلے سال شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات میںبی جے پی کے لوگوں کے رول ہونے کا الزام لگایا۔ اس سے اپوزیشن کے لیڈر مشتعل ہوگئے اوربی جے پی ممبر اسمبلی انل واجپئی ویل میں آگئے۔ اسمبلی اسپیکر رام نواس گوئل نے امانت اللہ خاں کو بولنے سے روکتے ہوئے واجپئی کو واپس جانے کی ہدایت دی۔
ویل سے واپس نہ جانے پر اسپیکر نے مارشل بلا کر بی جے پی ممبر اسمبلی کو پورے دن کے لئے ایوان سے باہر کرنے کے لیے کہا ،حالانکہ بعد میں انہوں نے اپنے حکم کو واپس لے لیا اور بی جے پی پر لگے الزام کو کارروائی سے باہر کرنے کیلئے کہا۔ اس دوران برسراقتدار اور اپوزیشن بی جے پی کے ممبران اسمبلی کے بیچ تلخ بحث ہوئی جس پر اسپیکر کو کارروائی 15منٹ کے لئے ملتوی کرنی پڑی ۔خاص بات یہ ہے کہ اس کے باوجود بر سر اقتدار کے ممبر اسمبلی نے ایوان میں ایک مرکزی وزیر ،ممبر پارلیمنٹ اور دیگر بی جے پی لیڈروں کو نشانہ بنایا۔
قابل ذکر ہے کہ عام آدمی پارٹی کے اوکھلا سے ایم ایل اے امانت اللہ خان اسمبلی کی اقلیتی ویلفیئر کمیٹی کے چیئر مین ہیں ۔اسمبلی اسپیکر کے حکم پر انہوں نے اسمبلی میں کمیٹی دہلی فسادات پر مشتمل رپورٹ پیش کی۔اس رپورٹ پر بولتے ہوئے امانت اللہ خان نے پہلے کانگریس پر الزام لگایا ۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد ملک بھر میں تقریباً 48ہزار فسادات ہوئے ہیں ۔اس میں زیادہ تر کانگریس کے اقتدار میں ہوئے ہیں یعنی کانگریس نے کرائے ہیں۔ بعد میں انہوں نے بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ دہلی فسادات بی جے پی کے لوگوں کی شہ پر ہوئے اور آج تک اس پارٹی نے کسی بھی کنبے کو معاوضہ تک نہیں دیا ہے۔جبکہ ان کی سرکار نے سبھی کنبوں کو معاوضہ دیا ہے۔
انہوں نے فسادات میں مارے گئے لوگوں اور نقصان کے اعداد شمار بتاتے ہوئے کہا کہ کجریوال سرکار نے 27.19کروڑ روپے کا معاوضہ تقسیم کیا ۔انہوں نے اعداد وشمار بتاتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ چھوٹ گئے ہیں ،انہیں بھی معاوضہ دیا جائے گا۔دہلی فسادات میں بی جے پی کے لوگوں کے رول پر سوال اٹھانے پر اپوزیشن ممبران نے اپنی سیٹوں پر کھڑے ہوئے احتجاج درج کرایا ۔اس دوران اسمبلی اسپیکر نے اقلیتی ویلفیئر کمیٹی کے چیئر مین امانت اللہ خان کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ وہ کمیٹی کی رپورٹ تک ہی محدود رہیں لیکن انہوں نے اسپیکر کی ایک نہ سنی۔ اس سے ناراض اپوزیشن نے ہنگامہ کرکے اپنا احتجاج تیز کردیا ۔بر سر اقتدار کے کچھ ممبران اسمبلی بھی شور مچانے لگے۔ 15 منٹ کی کارروائی ملتوی کرنے بعد دوبارہ شروع ہوئی کارروائی کے دوران بھی آپ ممبر اسمبلی نے بی جے پی لیڈروں پر الزام لگایا ۔اپوزیشن لیڈر رام ویر سنگھ ودھوڑی مسلسل اعتراض کرتے رہے۔
اس موقع پر’آپ‘ ممبر اسمبلی امانت اللہ خان نے دہلی پولیس کے رول پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کل درج 750ایف آئی آر میں کچھ ایف آئی آر مشتبہ ہیں ۔کچھ ایسے لوگوں کو پھنسایا گیا ہے کہ سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت کر رہے تھے۔امانت اللہ خان کے مطابق فسادات میں 54لوگ مارے گئے تھے۔ 47تجارتی اور 166رہائشی جائیدادچھوٹ گئی ہیں جس کے مالکوں کو ابھی تک معاوضہ نہیں ملا ہے۔
شمال مشرقی دہلی فسادات کی رپورٹ اسمبلی میں پیش
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS