یوپی میں ضلع پنچایت صدور اور بلاک سربراہان کو ہٹانے کا عمل پیچیدہ

0

لکھنؤ: (یو این آئی) اتر پردیش کی یوگی حکومت نے ضلع پنچایت صدور اور بلاک سربراہان کو عہدے سے ہٹانے کے عمل کو پیچیدہ بناتے ہوئےدو سال سے پہلے ان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش نہ کئے جانے کے نظام کو نافذ کیا ہے۔یوگی حکومت کی منظوری پر اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے اس کے لیے قانون میں تبدیلی کرنے کے مقصد سے اس سلسلے میں ایک آرڈیننس جاری کیا ہے۔ گورنر کے ذریعہ جاری آرڈیننس میں، یوپی علاقائی پنچایت اور ضلع پنچایت ایکٹ 1961 کے سیکشن 15 اور 28 میں ترمیم کی گئی ہے۔
اس آرڈیننس کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے ریاستی حکومت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری منوج کمار سنگھ نے جمعرات کو پنچایتی راج محکمہ کو تمام اضلاع میں نظر ثانی شدہ نظام کو نافذ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ آرڈیننس کے مطابق نئے نظام کے تحت ضلع پنچایت صدر اور بلاک سربراہ کے خلاف عہدہ حاصل کرنے کے دو سال سے پہلے عدم اعتماد کی تحریک پیش نہیں کی جا سکے گی۔ اب تک یہ مدت ایک سال تھی۔
اس کے علاوہ بدلے ہوئے نظام میں تحریک عدم اعتماد کے لیے متعلقہ ایوان میں دو تہائی ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔ ابھی تحریک عدم اعتماد کے لیے نصف سے زیادہ ووٹوں کی ضرورت تھی۔ واضح رہے کہ گورنر کی طرف سے جاری یوپی علاقائی پنچایت اور ضلع پنچایت (ترمیمی) آرڈیننس 2022 کے نفاذ کے بعد اب بلاک سربراہ اور ضلع پنچایت صدر کو ہٹانے کا عمل مشکل ہو جائے گا۔ یوگی کابینہ پہلے ہی اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دے چکی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS