الہ آباد(ایجنسی) :الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کے خاندان پر اسلام کے لیے دباؤ بنانے والے کی عرضی خارج کردی ہے۔
جسٹس اجیت سنگھ کے بنچ نے گہرائی سے غور کیا کہ نابالغ لڑکی کے ساتھ ناجائز تعلقات قائم کرنے اور پورے خاندان کو اسلام مذہب اپنانے پر زور دیا گیا ہے۔ اس لیے رحمان کی درخواست خارج کردی گئی۔ رحمن پر آئی پی سی452/376/120- بی اور پوکسو قانون کی شق 3/4 ، 17/18 اورغیر قانونی مذہبی تبدیلی قانون 2020 کی شق 3/5(1) کے تناظر میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ کے مطابق رحمان متاثرہ کے گھر میں داخل ہوگیا اوراس کی نابالغ بیٹی کے ساتھ ناجائز تعلق قائم کرلیا۔ وہ گھر میں اکیلی تھی۔ اس پر یہ بھی الزام ہے کہ اس نے عصمت دری کا ویڈیوبھی بنایا۔ پھردوبارہ تعلقات قائم کرنے کے لیے دباوبناتا رہا۔ ویڈیو کے معاملات پر جب اس سے رابطہ کیا گیا تو اس نے کہا کہ ویڈیو ڈلیٹ کردیا جائے گا، لیکن لڑکی کے گھر والے اسلام قبول کرلے۔ حالاں کہ ملزم کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس پر جھوٹا الزام لگایا گیا ہے اوروہ 26 جنوری سے جیل میں بند ہے۔جب کہ ضمانت سے انکار کرنے والے بنچ نے کہا کہ نابالغ سے عصمت دری کے ویڈیو کلپ پولس کے پاس موجود ہے۔ لڑکی تقریبا چودہ برس کی ہے۔
جنسی زیادتی اورزبردستی اسلام قبول کرنے کا معاملہ،رحمن کی عرضی مسترد
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS