نئی دہلی (ایس این بی)
ملک کی راجدھانی دہلی میں سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں علاج کے نام پر مریضوں کے ساتھ غلط رویہ کی خبریں عام ہوگئی ہیں ۔اسی تناظر میں جمعرات کو اوکھلا اسمبلی حلقہ میں ایک غریب کنبے کو بڑی ہی اذیت جھیلنی پڑی جب علاج کے دوران انتقال ہوجانے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے باڈی کو دینے سے انکار کردیا ۔جب اس بات کی جانکاری عام آدمی پارٹی کے مقامی ایم ایل اے امانت اللہ خان کو ملی تو فوراً اسپتال پہنچ گئے اور اسپتال کے ذمے داروں سے بات کی اور باڈی کو متاثرہ خاندان کو دلوایا تاکہ اس کی وقت رہتے آخری رسوم ادا ہوسکے۔اپنے گھر کے فرد کی باڈی ملنے پر متاثرہ خاندان نے امانت اللہ خان کا شکریہ ادا کیا اور ان کی صحتیابی اور لمبی عمر کے لئے دعا بھی کی ۔
قابل ذکر ہے کہ اوکھلا اسمبلی حلقہ کے سریتا وہار وارڈ کے تحت تیمور نگر جھگی بستی کا رہنے والا وشوا جیت کچھ دن پہلے علیل ہوگیا اوراس کے بعد اہل خانہ کے ذریعہ اسے نیوفرینڈس کالونی۔خضر آبادگائوں واقع لائنس اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔ اس شخص کی لمبی بیماری کے بعداسپتال میں علاج کے دوران موت ہوگئی ۔ و ہشخص غریب خاندان سے تعلق رکھتا تھا جبکہ اس کے علاج کا بھاری بھرکم خرچ ایک لاکھ 53 آیا ،جسے اس کااہل خانہ ادا کرنے کی حالت میں نہیں تھا ۔اس وجہ سے اسپتال انتظامیہ نے مذکورہ شخص کی باڈی کو بل کی ادائیگی کے بغیر دینے سے منہ کردیا ۔اس بات کی جانکاری کسی طرح مقامی ایم ایل اے امانت اللہ خان کے پاس پہنچی اور اطلاع ملتے ہی اسپتال پہنچ گئے ۔ایم ایل اے امانت اللہ خان نے پہلے متاثرہ کنبے کے لوگوں سے ملاقات کر جانکاری حاصل کی اور پھر اسپتال انتظامیہ سے ملنے ان کے دفتر پہنچ گئے ۔امانت اللہ خان نے اسپتال کے منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی ) ڈاکٹر مینک شرما اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکر سبرت گورئی سے تبادلہ خیال کیا ،اس دوران متاثرہ خاندان کے فرد بھی موجود رہے ۔امانت اللہ خان نے اسپتال انتظامیہ سے غور و خوض کے بعد مذکورہ شخص کی باڈی دلائی اور تمام ایک لاکھ 53لاکھ کا بل معاف کرایا ۔اس دوران مذکورہ شخص کا معاملہ سوشل میڈیا پروائرل ہوگیا اور عمل میں امانت اللہ خان کے ذریعہ پہل کرنے کی تعریف کی گئی کہ وہ کسی بھی معاملے میں مسلم اور غیر مسلم میں فرق نہیں سمجھتے ہیں اور انسانیت کے ساتھ اپنے اسمبلی حلقہ کے ساتھ دہلی اور ملک کے متاثرین کے ساتھ کھڑے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں ۔