نئی دہلی، (ایجنسیاں) : عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے کیلنڈر سال 2023 کیلئے ہندوستان کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی پیشن گوئی کو 5.4 فیصد سے گھٹا کر 5.2 فیصد کر دیاہے۔ اس کے ساتھ ہی موڈیز انویسٹرس سروس نے 1 ستمبر کو کیلنڈر سال 2022 کےلئے ہندوستان کےلئے اپنی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو گھٹاکر 7.7 فیصد تک کر دی ۔موڈیز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری امید ہے کہ ہندوستان کی حقیقی جی ڈی پی شرح نمو 2021 میں 8.3 فیصد سے کم ہوکر 2022 میں 7.7 فیصدہوجائے گی۔ اس کے ساتھ یہ 2023 میں مزید گر کر 5.2 فیصد ہوجائے گی۔ سود کی بڑھتی ہوئی شرح، مانسون کی غیر مساوی بارش، اور عالمی ترقی کی رفتار میں سست روی سے اقتصادی رفتار میں کمی آئے گی۔ ہندوستانی روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کی 7 فیصد سال بہ سال کمی میں درآمدی افراط زر کا اثر بھی شامل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مہنگائی کا دباو¿ سال کی دوسری ششماہی میں اور اگلے سال میں مزید کمزور ہو گا۔موڈیز نے کہاکہ عالمی اجناس کی قیمتوں میں تیزی سے گراوٹ ترقی کو نمایاں فروغ دے گی۔ اس کے علاوہ، اگر پرائیویٹ سیکٹر کیپیکس سائیکل میں تیزی آتی ہے تو معاشی نمو 2023 میں ہماری توقع سے کہیں زیادہ مضبوط ہوگی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیاکہ مالی سال 2022-23 کے پہلے4 مہینوں میں ہندوستانی معیشت کیلئے ہائی فریکونسی ڈیٹا مضبوط ظاہر کرتا ہے۔ بنیادی رفتار، خدمات اور مینوفیکچرنگ کے شعبوںجیسے پی ایم آئی، صلاحیت کا استعمال، نقل و حرکت، ٹیکس جمع کرنے، کاروباری آمدنی اور کریڈٹ اشارے جیسے مشکل اور سروے کے اعداد وشمار کے مطابق اقتصادی سرگرمیوں میں مضبوط نمو ظاہرہوئی ہے۔ اس سے پہلے مئی میں، موڈیز نے ہندوستان کی اقتصادی ترقی کی پیشین گوئی کو 9.1 فیصد سے گھٹا کر 8.8 فیصد کر دی تھی۔ اس کی وجہ زیادہ مہنگائی بتائی گئی۔ موڈیز نے مئی میں کہا تھا کہ افراط زراوسط 6.8 فیصد پر رہ سکتا ہے، جبکہ اس سے پہلے 5.4 فیصدمہنگائی کا اندازہ لگایا گیاتھا۔
ریٹنگ ایجنسی: عالمی ترقی کی رفتار میں سست روی سے ملک کی اقتصادی رفتار متاثر
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS