منی پور پردیش کانگریس کمیٹی (ایم پی سی سی) نے ریاست میں تنہا نشست کے لئے حالیہ اختتام پذیر راجیہ سبھا انتخابات میں حزب اختلاف کی بی جے پی کے حق میں رائے دہندگی کے الزام میں اپنے دو اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس ایم پی سی سی کے جنرل سکریٹری نے وانگخی کے ایم ایل اے اوکرم ہنری اور سگولبند کے ایم ایل اے آر کے ایمو سنگھ کو جاری کیا ہے۔
اوکرم ہنری سابق وزیر اعلی اوکرم ایبوبی سنگھ کے بھتیجے ہیں ، جو کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کے لیڈر بھی ہیں۔ آر کے امو منی پور کے وزیر اعلی این بیرن سنگھ کے داماد ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ "آپ نے جان بوجھ کر 19 جون کو ہونے والے راجیہ سبھا کے حالیہ انتخابات میں بی جے پی کے امیدوار کے حق میں رائے دہندگی کرتے ہوئے انڈین نیشنل کانگریس کے فیصلے کے خلاف ورزی کی ہے اور اس سے نہ صرف ہمارے فیصلے کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ پارٹی کے امیدوار کی حمایت کے اصول کو برقرار رکھنے میں بھی نقصان دہ ہے۔
دونوں اراکین اسمبلی نے وزیر اعلی کے بنگلے میں انتخاب لڑنے والے بی جے پی امیدوار کے جیت کی خوشی میں بھی حصہ لیا تھا۔ آر کے امو پر یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ وہ 30 جون کو پارٹی کی اجازت کے بغیر چارٹرڈ فلائٹ پر وزیر اعلی کے ساتھ نئی دہلی گئے تھے۔
پارٹی نے ممبران اسمبلی کو نوٹس کا جواب دینے کے لئے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو پارٹی نے کہا کہ وہ سمجھیں کے کہ ان کے پاس کچھ کہنے کو نہیں ہے ، اور ڈسپلنری ایکشن کمیٹی ان کی رکنیت ختم کرنے کے لئے آگے بڑھے گی۔
خیال رہے کہ بی جے پی کے امیدوار ، لیشیمبہ ، منی پور کے ٹائٹلر بادشاہ نے کل 52 ووٹوں میں سے 28 ووٹوں کی سیٹ جیت لی۔ منی پور اسمبلی میں 60 نشستیں ہیں لیکن الیکشن سے قبل اسپیکر نے اینٹی ڈیفیکشن قانون کے تحت آٹھ ممبران اسمبلی کو نااہل کردیا تھا۔