حزب اختلاف کی ہنگامہ آرائی کے سبب راجیہ سبھا سہ پہر تین بجے تک ملتوی

0

نئی دہلی: (یو این آئی) حال ہی میں کابینہ میں شامل کئے گئے نئے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کی شہریت کا سوال آج راجیہ سبھا میں اٹھایا گیا جس کے بعد حزب اختلاف کے ممبروں کی ہنگامہ آرائی کی وجہ سے راجیہ سبھا کو شام 3 بجے تک ملتوی کرنا پڑا۔
اس سے قبل بھی مختلف معاملات پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی گئی تھی۔ ڈپٹی چیئرمین ہری ونش 2 بجے ایوان کی کارروائی شروع کرنا چاہتے تھے ، ترنمول کانگریس کے سکھیندو شیکھر رائے نے رول 249 کے تحت انتظامات پر سوال اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے آج ایوان کی میز پر اپنے نئے وزرا کے تعارف سے متعلق ایک فہرست رکھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ
مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کی شہریت سے متعلق متنازعہ اطلاعات آرہی ہیں۔ جوں ہی اس نے یہ کہا حکمران جماعت کے ارکین نے اس پر سخت اعتراض کیا۔
ڈپٹی چیئرمین نے ممبروں سے کہا کہ وہ اس معاملے میں سوال ایوان کے سامنے اٹھاسکتے ہیں۔ اس پر حزب اختلاف کے رہنما ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ رکن نے ایک درست سوال اٹھایا ہے اور انہیں بھی مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کی شہریت کے بارے میں جاننے کا حق ہے۔

ایوان کے لیڈر پیوش گوئل نے کہا کہ ہم مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کے بارے میں ممبر کے بیانات کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ سچ نہیں ہے اور اسے ایوان کی کارروائی سے ہٹا دینا چاہئے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے ایک قبائلی رہنما کو مرکزی کابینہ میں شامل کیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کرنا ان کی اور ان کی برادری کی توہین ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ الزامات بے بنیاد ہیں۔
اس دوران ڈپٹی چیئرمین نے ڈائس سے قریب آنے والے اپوزیش کے اراکین کو اپنی جگہوں پر جانے کے لئے کہا۔ انہوں نے بحری جہاز کے وزیر سربانند سونووال سے کہا کہ وہ ایوان میں نیوی گیشن کے لئے کمیونٹی امداد سے متعلق بل پیش کریں۔سونووال نے اپوزیشن ممبروں کی ہنگاموں کے درمیان اس بل کو ایوان میں پیش کیا۔
اس کے بعد جب کھڑگے نے قانون 267 کے تحت ممبروں کے ذریعہ دیئے گئے نوٹس کے بارے میں کچھ کہنا چاہا تو ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ چیئرمین اس بارے میں اپنا فیصلہ پہلے ہی دے چکے ہیں۔
انہوں نے نشست کے قریب ہنگامہ کھڑا کرنے والے اراکین سے اپیل کی کہ وہ اپنے مقامات پرجائیں اور ایوان کی کارروائی جاری رہنے دیں۔ ان کی اپیل کا ممبروں پر کوئی اثر نہیں ہوا،یہ دیکھتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین نے ایوان کی کارروائی تین بجے تک ملتوی کردی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS