جیسلمیر: راجستھان کے پانی اور توانائی کے وزیر بی ڈی کلا نے بی جے پی ریاستی صدر ستیش پونیا کے وزیراعلی اشوک گہلوت پر حال میں ہوئے راجیہ سبھا انتخابات میں 23 ارکان اسمبلی کو لالچ اور خرید و فروخت کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی خود خریدو و فروخت کا کھیل کھیل رہی ہے۔
جیسلمیر ضلع انچارج وزیر کلا نے پیر کے روز ضلع میں کورونا بیداری مہم کے آغاز کے دوران ایک یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا انتخاب میں بی جے پی کے پاس اکثریت نہ ہونے کے باوجود بھی انہیں جان بوجھ کر چوتھا امیدوار کھڑا کرکے خرید و فروخت کرنے کی کوشش کی۔ بی جے پی نے ہمارے ارکان اسمبلی کے ساتھ اس طرح کی کوشش کرنے کی جانچ ایس او جی کررہی ہے۔ جانچ میں سبھی باتوں کا انکشاف ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں ہمارے پاس 107 ارکان اسمبلی کی اکثریت تھی، بی جے پی نے اکثریت نہ ہونے کے باوجود اپنا چوتھا امیدوار میدان میں اتاکر ہورس تریڈنگ کرنے کی کوشش کی۔ اس کے بعد ہمارے ارکان اسمبلی کو یکجا کرکے پالیٹیکل ٹریننگ پروگرام کا انعقاد کیا۔ راجیہ سبھا چناؤ کے دوران ارکان اسمبلی واجب علی سے بیرون ملک سے سیدھے آکر ووٹ دینے پر بی جے پی کے ذریعہ لگائے گئے الزام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ علی نے پی پی ای کٹ پہن کر ووٹنگ میں حصہ لیا تھا، جہاں تک پوسٹل ووٹ دینے کی بات تھی اتنا وقت نہیں تھا۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر گجیندر شخاوت کی جانب سے پانی کی سپلائی کے تعلق سے ریاستیی حکومت پر لگائے گئے الزامات کے سلسلے میں کلا نے کہا کہ مرکزی حکومت پہلے ہمارا بقایا 5073 کروڑ روپے بھجیوائے، ہم ایک سال سے اس کا تقاضہ کررہے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت کے مرکز میں حکومت میں آنے سے قبل ہمیں پینے کے پانی کی سپلائی کا 90 فیصد گرانٹ ملتی تھی لیکن اب اسے 50 فیصد کردیا گیا ہے۔ جل شکتی کے مرکزی وزیر راجستھان کے ہیں اور انہیں راجستھان کی جغرافیائی صورتحال کے بارے میں اچھی طرح معلوم ہے۔ یہاں ایک گاؤں کی دوسرے گاؤں سے دوری 40۔40 کلومیٹر ہے، اترپردیش سے گنگا اور جمنا ندیاں گزرتی ہیں۔ ہمارے یہاں سے کوئی ندی نہیں گزرتی۔ ریگستانی علاقہ ہے اس کو سمجھ کر اور بنیاد مانتے ہوئے مرکزی حکومت کو 90 فیصد گرانٹ دینا چاہیے۔
راجستھان: پونیا کی خرید و فروخت کا الزام بے بنیاد: کّلا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS