جے پور: راجستھان میں کانگریس ارکان اسمبلی کی الگ مقام پر رکھنے کے بعد نائب وزیراعلی کے عہدے سے برطرف کئے گئے سچن پائلت کی کانگریس واپسی بہت مشکل ہے۔
کانگریس قانون سازاسمبلی کے لیڈر نے پائلٹ کو برطرف کرنے کی قرار اتفاق رائے سے منظور کی تھی۔ پائلٹ کی برطرفی کے بعد وزیراعلی اشوک گہلوت نے پائلٹ پر حکومت گرانے کے لئے 20 کروڑ کی سودے بازی کرنے کا الزام لگایا تھا۔پائلٹ نے طویل خاموشی کے بعد جب یہ کہا کہ وہ بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) میں نہیں جائیں گے تو یہ قیاس لگائے جانے لگے کہ ان کی کانگریس میں واپسی ہوسکتی ہے۔
پائلٹ کے لئے نرم رخ رکھتے کانگریس اعلی کمان نے انہیں جے پور واپس آنے کے لئے کہا تھا لیکن وہ نہیں آئے۔حکومت گرانے میں پائلٹ کا کردار سامنے آنے کے بعد ان کے خلاف کانگریس لیڈروں میں کافی ناراضگی ہے اور وہ نہیں چاہتے کہ پائلٹ واپس آئیں کیونکہ ان کے آنے کے بعد گروپ بندی میں پھر سے اضافہ ہوسکتا ہے۔
پائلٹ سمیت ان کے 19 حامی ارکان اسمبلی کے قانون سازپارٹی کی میٹنگ میں نہ آنے کے سبب وہپ کی خلاف ورزی کرنے کا نوٹس جاری کیا جاسکتا ہے۔اس معاملے پر کانگریس کے کچھ لیڈروں کا ماننا ہے کہ وہپ کی خلا ورزی کرنے پرپائلٹ کی رکنیت جاسکتی ہے۔وہپ کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر بھی پائلٹ کے حق میں آئے ہیں اور کہا ہے کہ میٹنگ اسمبلی سے باہر ہونے کے سبب وہپ کا معاملہ نہیں بنتا۔
دوسری جانب حکومت گرانے کی سازش کی خبروں کے درمیان ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں کانگریس ارکان اسمبلی کو ٹھہرایا گیا ہے۔ اور مزید کچھ دن یہ حالت برقرار رہ سکتی ہے۔خبریں ہیں کہ پائلٹ کے حامی ارکان اسمبلی کو ہریانہ کے ایک ریسارٹ میں ٹھہرایا گیا ہے لیکن ان کی اطلاع ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں۔
راجستھان :کانگریس میں پائلت کی واپسی بہت مشکل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS