نئی دہلی: ہندوستانی ریلوے نے اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں بھیک مانگنے اور کوچوں کے اندر تمباکو نوشی کو ختم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھیک مانگنے کے لئے جیل اور جرمانے کو ختم کردیا جائے گا کیونکہ اب توجہ اس باپ پر مرکوز کی جا رہی ہے کہ ٹرینوں میں سگریٹ نوشی کو ختم کرنے کے لئے افراد پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
ریلوے کے ایک اعلی عہدیدار نے بتایا کہ کابینہ سکریٹریٹ نے بعض جرائم کو ختم کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
عہدیدار نے بتایا کہ ریلوے اس فہرست میں مزید کئی جرائم کا اضافہ کرسکتا ہے جس کے لئے جرمانے میں اضافہ کیا جائے گا۔ یہ مشق تمام وزارتوں میں کی جارہی ہے اور بہت سے محکموں نے مجرموں کی گرفتاری کے بجائے جرمانے میں اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔
“اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ریلوے اسٹیشنوں اور ٹرینوں میں بھیک مانگنے کی اجازت دے گا یا اس کی حوصلہ افزائی کرے گا۔اس فیصلے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس کو قانونی حیثیت دی جائے گی۔ اس طرح کی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے آر پی ایف اور دیگر عملے کی نگرانی میں اضافہ کیا جائے گا۔ ریلوے اسٹیشنوں سمیت عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پہلے ہی متعدد ریاستوں میں پابندی عائد ہے۔
ریلوے ایکٹ کے سیکشن 144(2) میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص کسی بھی ٹرین میں یا اسٹیشن پر بھیک مانگتا ہے تو وہ ایک سال تک کی قید کی سزا یا 2000 روپے تک جرمانے یا دونوں کے ساتھ مجرم ہے۔ اس سیکشن میں مجوزہ ترمیم کے مطابق ، کسی کو بھی ٹرینوں یا اسٹیشنوں پر بھیک مانگنے کی اجازت نہیں ہوگی۔