نئی دہلی (ایجنسی):ہندوستان کے تریپورہ میں مساجد پر حملے ہورہے ہیں، جن پر متعدد طریقوں سے اظہار خیال کیا جارہا ہے اور ان کے خلاف آواز بھی بلند کی جارہی ہے۔ آج کانگریس کے سابق صدر اور راہل گاندھی نے اپنے ٹویٹراکاونٹ پر لکھا ہے’تریپورہ میں ہمارے مسلمان بھائیوں پر ظلم ہو رہا ہے۔ ہندو کے نام پر نفرت اور تشدد کرنے والے ہندو نہیں منافق ہیں۔
حکومت کب تک اندھی بہری ہونے کا ڈرامہ کرتی رہے گی؟‘۔
ان کے اس ٹویٹ پر متعدد افراد اظہار خیال کررہے ہیں۔ سوربھ اپادھیا نے لکھا ہے’آپ بظاہر نفرت سے بھرے نظر آتے ہیں، خواہ مخواہ آپ ایک خاص جماعت کے عقیدت مند (اندھے) لگتے ہیں۔
ٹھیک ہے، میں ہندو ہوں، میں تعلیم یافتہ ہوں، میں رام کے شہر ایودھیا سے ہوں، تو میرا یقین کریں، مجھ پر کوئی حملہ نہیں ہوا، کچھ بھی غلط نہیں کہا گیا اور نہ ہی میرے ہندوتوا کو کوئی ٹھیس پہنچی۔ راما زندہ باد۔
سندیپ سنگھ لکھتے ہیں:کون کہہ رہا تھا راہل گاندھی خاموش کیوں ہیں؟انہیں سمجھنا چاہئے کہ راہل گاندھی ہر تشدد کے خلاف کھڑے تھے اور رہیں گے۔‘
مسکان شیخ لکھتی ہیں۔۔لیکن انہیں تریپورہ جانے سے کون روک رہا ہے، وہ وہاں کب جائیں گے اور اپنے دکھ کب بانٹیں گے۔‘۔اس کے علاوہ بہت سے تبصرے راہل گاندھی کے ٹویٹ پر کیے جارہے ہیں۔