نئی دہلی، (یو این آئی) لوک سبھا سکریٹریٹ نے کانگریس لیڈر اور کیرالہ کے وایناڈ حلقہ سے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی رکنیت بحال کر دی ہے۔
لوک سبھا سکریٹریٹ نے پیر کو اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔ اس حوالے سے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے لوک سبھا کے سکریٹری جنرل اُتپل کمار سنگھ نے کہا کہ مسٹر گاندھی کی رکنیت 24 مارچ کو منسوخ کر دی گئی تھی، لیکن سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 4 اگست کو وایناڈ کے ایم پی کی رکنیت بحال کر دی گئی ہے۔
غورطلب ہے کہ جمعہ کو سپریم کورٹ نے ‘مودی سرنیم’ تبصرے پر ہتک عزت کیس میں مسٹر گاندھی کو راحت دیتے ہوئے کانگریس لیڈر کی سزا پر روک لگا دی تھی۔ اس سے قبل گجرات ہائی کورٹ نے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا لیکن سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے بعد ان کی بحالی کا راستہ صاف ہو گیا تھا۔
Democracy, Justice and Truth shall prevail. #Rahul_is_Back pic.twitter.com/38y2DWAJW8
— Revanth Reddy (@revanth_anumula) August 7, 2023
عدالت کے حکم کے بعد اس معاملے پر کانگریس کے تیور تلخ ہو گئے تھے اورپارٹی نے واضح کیا تھا کہ اگر مسٹر گاندھی کی رکنیت پر پیر تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا تو پارٹی منگل کو سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔
مسٹر گاندھی کی رکنیت بحال ہونے کے بعد اب وہ کانگریس ایم پی گورو گوگوئی کی طرف سے مودی حکومت کے خلاف لائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر بحث میں حصہ لے سکتے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ مسٹر گاندھی اس تجویز پر بحث کے دوران کانگریس کا موقف پیش کریں گے۔ سال 2019 میں بھی جب مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تو مسٹر گاندھی نے ہی ایوان میں کانگریس کاموقف پیش کیا تھا۔
گزشتہ عام انتخابات کے دوران مسٹر گاندھی نے 2019 میں کرناٹک میں ‘مودی سرنیم’ کے حوالے سے بیان دیا تھا، جس کے لیے بی جے پی کے گجرات کے ایم ایل اے پرنیش مودی سورت کی نچلی عدالت پہنچے اور عدالت نے مسٹر گاندھی کو اس کے لیے دو سال قید کی سزا سنائی۔ فیصلے کے 24 گھنٹے کے اندر ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی، جسے سپریم کورٹ نے جمعہ کو بحال کر دیا۔ عدالت نے مسٹر گاندھی کو بولنے میں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی بھی ہدایت دی۔