نئی دہلی، (پی ٹی آئی) :راجیہ سبھا رکن اور آسام پردیس کانگریس کمیٹی کے صدر رپن بورا نے نومقررہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نستھ پرامانک کے مبینہ طور پر بنگلہ دیشی ہونے کے الزامات کی جانچ کرانے کی مانگ ہفتہ کو وزیراعظم نریندر مودی سے کی۔ حالانکہ پرامانک کے قریبی ذرائع نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیر کا جنم، پرورش اور تعلیم و تربیت ہندوستان میں ہوئی ہے۔
وزیراعظم کو تحریر کردہ اور ٹویٹ پر شیئر کیے گئے خط میں بورا نے دعویٰ کیاکہ براک بانگلہ، ری پبلک ٹی وی ترپورہ، ڈجیٹل میڈیا، انڈیا ٹوڈے اور بزنس اسٹینڈرڈ نے اپنی خبروں میں بتایا ہے کہ پرامانک بنگلہ دیشی شہری ہیں۔ خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے رکن پارلیمنٹ نے دعویٰ کیا کہ وزیر کی جائے پیدائش ہری ناتھ پور ہے جو بنگلہ دیش کے گئیباندھا ضلع کے پلاسباڑی پولیس تھانہ کے تحت آتا ہے اور خبر ہے کہ وہ کمپیوٹر کی پڑھائی کرنے کے لیے مغربی بنگال آئے تھے۔ بورا نے دعویٰ کیا کہ کمپیوٹر کے سبجیکٹ میں ڈگری ملنے کے بعد پہلے وہ ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے اور بعد میں بی جے پی میں شامل ہوئے اور کوچ بہار سے رکن پارلیمنٹ منتخب کیے گئے۔ بورا نے دعویٰ کیا کہ نیوز چینلوں کے مطابق پرامانک نے ’چھیڑ چھاڑ کر کے‘ انتخابی پرچہ نامزدگی میں اپنا پتہ کوچ بہار دکھایا۔ چینلوں نے بنگلہ دیش میں واقع ان کے آبائی گائوں کا ’خوشنما ماحول‘ بھی نشان زد کیا جس میں ’ان کے بڑے بھائی‘ اور کچھ گائوں والے پرامانک کے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ بننے پر اطمینان ظاہر کر رہے ہیں۔
بورا نے وزیراعظم مودی کو تحریر کردہ خط میں کہا کہ ’اگر ایسا ہے تو ملک کے لیے بہت سنگین معاملہ ہے کہ ایک غیر ملکی کو مرکزی وزیر مقرر کیا گیا ہے۔ اس لیے میں آپ سے (وزیراعظم سے) مطالبہ کرتا ہوں کہ نستھ پرامانک کی جائے پیدائش اور شہریت کی جانچ شفاف طریقے سے کرائیں تاکہ پورے ملک میں پیدا ہونے والی ابہام کی صورتحال دور ہو سکے۔‘ جب پرامانک کے قریبی ذرائع سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ وزیر ’حب الوطن ہندوستانی‘ ہیں جن کی پیدائش، پرورش اور تعلیم و تربیت ہندوستان میں ہوئی ہے اور کہا کہ ان پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ اگر وزیر کے کچھ رشتے دار دوسرے ملک میں جشن منا رہے ہیں تو وہ کیا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’اگر کناڈا کے رکن پارلیمنٹ کے ہندوستانی رشتے دار فخر محسوس کرتے ہوئے ہندوستان میں خوشی مناتے ہیں تو اس سے کناڈا کے رکن پارلیمنٹ کو کیا لینا دینا ہے۔‘
مرکزی وزیر کی جائے پیدائش اور شہریت پر سوالیہ نشان
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS