دوحہ، (یو این آئی)قطر نے ، یورپی پارلیمنٹ کے بعض اقتصادی اور سیاسی فیصلوں پر اثر انداز ہونے کے لئے پارلیمنٹ کی بعض مقتدر شخصیات کو رشوت دینے کے دعووں کی تردید کی ہے ۔قطر حکومت کے بارے میں بعض دعووں سے متعلق خبریں بے بنیاد اور غیر حقیقی ہیں۔ قطر کی سفارتی کاروائیاں بین الاقوامی قانون اور بین الحکومتی تعلقات کے اصولوں سے ہم آہنگ ہیں۔قطر یورپی یونین مشن نے بعض ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والے رشوت کے دعووں سے متعلق ٹویٹر سے تحریری بیان جاری کیا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ذرائع ابلاغ میں بعض افراد پر لگائے گئے الزامات کو قطر سے جوڑنے کی کوششوں کی قطعی تردید کی گئی ہے ۔مزید کہا گیا ہے کہ قطر حکومت کے بارے میں بعض دعووں سے متعلق خبریں بے بنیاد اور غیر حقیقی ہیں۔ قطر، بین الاقوامی قانون اور بین الحکومتی تعلقات کے اصول و ضوابط سے بالکل ہم آہنگ اور اداراتی شکل میں ، سفارتی کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے ۔واضح رہے کہ بیلجئیم فیڈرل اٹارنی دفتر نے 9 دسمبر کو جاری کردہ بیان میں نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں شبہ ہے کہ چند ماہ سے ایک خلیجی ملک یورپی پارلیمنٹ کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کے لئے پارلیمنٹ کی بعض مقتدر شخصیات کو نقد کرنسی اور مہنگے تحائف کی پیش کش کر رہا ہے ۔بیان میں ، تلاشیوں کے دوران 6 لاکھ یورو نقد کرنسی ، کمپیوٹر سامان اور سیل ٹیلی فون تحویل میں لئے جانے کا ،دعوی کیا گیا تھا۔دوسری طرف ذرائع ابلاغ میں دعوی کیا گیا تھا کہ یورپی پورلیمنٹ کی سابق نائب سربراہ ایوا کیلی اور بعض دیگر اراکین پارلیمان نے پارلیمنٹ کے اقتصادی و سیاسی فیصلوں پر اثر انداز ہونے کے لئے قطر سے رشوت لی ہے ۔سرکاری بیانات میں کہا گیا تھا کہ کیلی اور دیگر پارلیمانی اراکین کو ‘کرپشن تفتیش’ کے دائرہ کار میں حراست میں لے لیا گیا ہے ۔
قطر نے رشوت کے دعوے مسترد کر دئیے
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS