ماسکو/واشنگٹن، (یواین آئی) : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فون پر بات چیت کے بعد کریملن نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن یوکرین کی توانائی تنصیبات پر 30 دنوں کے لیے حملوں کو روکنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
روسی صدارتی محل کریملن نے منگل کو ایکس پر ٹویٹ میں یہ اطلاع دی۔
اس سے قبل، مسٹر ڈونلڈ ٹرمپ اور مسٹر ولادیمیر پوتن کے درمیان 90 منٹ کی فون پر بات چیت ختم ہوگئی۔
اس بات چیت کو یوکرین میں جنگ بندی کے لیے بہت اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
بی بی سی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف ڈین سکاوینو نے سوشل میڈیا ایکس پر ایک پوسٹ میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی گفتگو کی معلومات شیئر کیں۔
مسٹر ڈین اسکاوینو نے لکھا، “صدر ٹرمپ اس وقت اوول آفس میں ہیں اور روسی صدر پوتن کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں، یہ بات چیت اچھی چل رہی ہے اور اب اختتام پذیر ہوگئی ہے۔”
اس سے قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو کہا تھا کہ وہ منگل کو صدر پون سے بات کریں گے اور اس بات چیت کا مرکزی مسئلہ یوکرین کی جنگ ہو گا۔
امریکہ اس وقت یوکرین میں جنگ بندی کی کوشش کر رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے سعودی عرب میں امریکی نمائندوں کے ساتھ بات چیت میں یوکرین نے امریکہ کی 30 دنوں کی جنگ بندی کی تجویزپر اپنی رضامندی ظاہر کردی ہے۔
جنوری کے مہینے کے بعد مسٹر ٹرمپ اور پوتن کے درمیان ایک بار پھر بات چیت ہوئی ہے۔
مسٹر ٹرمپ نے 20 جنوری کو امریکی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے پانچ دن بعد روسی صدر پوتن سمیت کئی عالمی رہنماؤں سے بات کی تھی۔