لتڑاں(جالندھر): پنجاب ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر اور لوک سبھا ممبر سنیل جاکھڑ نے منگل کو کہا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت کی طرف سے لایا گیا آرڈیننس ہندوستانی آئین کی بنیادی روح کی خلاف ورزی ہے،لہذا ان کی پارٹی اس کے جواز کو چیلنج کرنے کی فزیبلٹی کاپتہ لگائےگی۔
جاگھڑ نے لتڑا گاوں میں کسانوں کی ایک منڈلی کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ زراعت ہندوستانی آئین کے تحت ریاست کی فہرست کا حصہ ہے اور اس موضوع پر قانون بنانے کا اختیار ریاستی حکومتوں کو ہے۔مرکزی حکومت کو اس پر کسی قانون سازی کا اختیار نہیں ہے۔جاکھڑ نے کہا کہ چونکہ یہ آئین ہند کی بنیادی روح کی خلاف ورزی کرتا ہے اس لئےریاستی حکومت اسےعدالت عظمیٰ میں چیلنج دینے کی فزیبلٹی تلاش رہی ہے۔اس آرڈیننس کا مقصد ملک کے اناج پیدا کرنے والوں کی کمر توڑنا ہے اور سرکاری طور پر اناج کی سرکاری خریدکو روکنے کا مقصد فوڈ پروڈیوسروں کو نجی کھلاڑیوں کے ہاتھوں کٹھ پتلی بنانا ہے۔ ’’یہ قدم پنجاب کے کسانوں پر براہ راست حملہ ہے،جنہوں نے ملک کو خوراک مہیا کرانے کے لئے اپنی زرخیز مٹی اور زیر زمین پانی کے لحاظ سے اپنے دستیاب قدرتی وسائل کو ختم کردیا ہے‘‘۔جاکھڑ نے کہا کہ اکالیوں کو ریاست اور اس کے لوگوں کے مفادات کی حفاظت کے بجائے اقتدارسےلطف اندوز ہونے کی زیادہ فکر ہے۔ ایک طرف کانگریس پنجابیوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے وہیں دوسری طرف اکالی این ڈی اے حکومت کے ہاتھوں کی کٹھ پتلی بن گئی ہے۔ یہ وقت ہے کہ ریاست کی سبھی سیاسی جماعتوں کو یہاں کے کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔
مرکزی حکومت کے آرڈیننس کےجواز کو چیلنج دے گی پنجاب کانگریس:جاکھڑ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS