نئی دہلی، (پی ٹی آئی)
پبلک انٹرپرائزز کے اعلیٰ انتظانی عہدوں پر خاتون امیدواروں کے فیصد بہت کم ہونے کی جانب توجہ دلاتے ہوئے ایک پارلیمانی کمیٹی نے پبلک انٹرپرائز سلیکشن بورڈ (پی ای ایس بی) سے وسیع پیمانے پر مطالعہ کروانے اور یہ پتہ لگانے کو کہا ہے کہ یہ جنسی تفریق کیا اہل خاتون امیدواروں کی کمی کے سبب ہے یا ’گلاس سیلنگ افیکٹ‘ کے سبب؟ ’گلاس سیلنگ افیکٹ‘ اس ناقابل دید رکاوٹ کو کہا جاتا ہے جس کے سبب خواتین اور اقلیت کسی تنظیم میں اعلیٰ عہدوں پر نہیں پہنچ پاتے ہیں۔
وزارت برائے عملہ، شکایت عامہ، قانون و انصاف سے متعلق اسٹینڈنگ کمیٹی نے پارلیمنٹ کے دونو ں ایوانوں میں گزشتہ دنوں پیش مطالبات زر پر اپنی 106 ویں رپورٹ میں یہ مطالعہ کروانے کو کہا ہے۔ کمیٹی نے اس بات کا بھی نوٹس لیا ہے کہ پی ای ایس بی کے ذریعہ پبلک انٹرپرائزز کے اعلیٰ انتظامی عہدوں کے لیے خاتون امیدواروں کی سفارش کا فیصد بہت ہی کم ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’کمیٹی پی ای ایس بی سے سفارش کرتی ہے کہ وہ وسیع پیمانے پر مطالعہ کروائے اور اس بات کا پتہ لگائے کہ کیا یہ جنسی فرق اہل خاتو ن امیدواروں کی کمی یا ’گلاس سیلنگ افیکٹ‘ کے اثر کے سبب ہے؟ کمیٹی کی یہ رائے ہے کہ خواتین کے لیے یکساں مواقع والا کام کا مقام بنایا جانا چاہیے اور پی ای ایس بی کو اس سلسلے میں کوشش کرنی چاہیے۔‘
رپورٹ کے مطابق پی ای ایس بی نے 2016 میں 2.4 فیصد، 2017 میں 7.69 فیصد، 2018 میں 3.8 فیصد، 2019 میں 2.75 فیصد اور 2020 میں 6.89 فیصد خاتون امیدواروں کی سفارش کی۔ پی ای ایس بی کی تشکیل کا مقصد مرکزی پبلک انٹرپرائزز میں طاقتور انتظامی پالیسی تیار کرنا، خاص طور پر سرکار کو ایسے انٹرپرائزز کے اعلیٰ انتظامی عہدوں پر تقرری کے بارے م یں مشورہ دینا ہے۔
پبلک انٹرپرائزز:اعلیٰ عہدوں پر خواتین کی تعداد بہت کم
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS