محمدمدثرحسین اشرفی
انسان کی فلاح وبہبودی راہ شریعت پر چلنے اور اس کے احکام پر عمل کرنے میں ہی مضمر ہے- شریعت کے احکام سے سر مو انحراف انسان کوبربادی کی طرف لے جانے والا فعل ہے -دور حاضر میں چند لوگ ایسے ہیں کہ جب وہ کچھ پیسوں کے مالک بن جاتے ہیں، تو رب تعالی کاشکر اداکرنے کی بجائے تکبر وغرورجیسے مذموم فعل اپناکرتباہی مول لیتے ہیں -ایسے لوگ آخرت فراموش کرکے دنیاکی عارضی رنگینیوں میں اس قدرگرفتار ہوگئے ہیں کہ دنیاہی کو سب کچھ سمجھ بیٹھے ہیں، یہی وہ لوگ ہیں جسے دنیادارکہاجاتاہے۔ آج کی سچائی یہی ہے کہ دولت منداپنی دولت کے نشے میں اس قدرچور ہیں کہ، اپنے قریبی رشتہ دار جو غریب ہیں، ان کو پہچان کربھی نہیں پہچاننے کافریب کرتے ہیں -دوسروں کوحقارت سے دیکھنا ان کی زندگی کاحصہ بن جاتاہے-ہاں مگریاد رہے! جس دولت نے اس کے دل میں تکبر جیسی مذموم صفت پیداکردی اور اس تکبر کے نشے میں خلاف شرع افعال کرتے گئے، اسی تکبر کی وجہ سے دوسروں کوحقارت سے دیکھتاگیا ، حقوق العباد کی تکمیل نہیں کرکے شریعت کی خلاف ورزی کی، وہی دولت اس کے لئے وبال بن گئی۔ دولت مندہونا کوئی معیوب نہیں بلکہ اس کا استعمال حکم شریعت کے مخالف کرنایہ معیوب ہے۔
تواضع کے فضائل: رسول اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا: “چارباتیں ایسی ہیں جو اللہ تعالی صرف اپنے محبوب بندوں کوعطافرماتاہے، خاموشی جوعبادت کاآغازہے، اللہ تعالی پرتوکل، تواضع اور دنیا سے بے رغبتی -حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما فرماتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا: “جب کوئی بندہ تواضع کرتاہے تواللہ تعالی اسے ساتویں آسمان تک بلندی عطافرماتاہے -حضورنبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا: ” تواضع بندے کوسر بلندی عطاکرتی ہے، پس تم تواضع اختیارکرو تاکہ اللہ تعالی تم پر رحم فرمائے ۔ ہماری بھلائی اور ہماری کامیابی شریعت کے احکام پرعمل کرنے ہی میں ہے -ہم سب کوچاہئے کہ تواضع اختیارکرکے اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کی رضاحاصل کریں -حضرت عیسی علیہ السلام نے ارشادفرمایا کہ ان لوگوں کے لیے خوشخبری ہے جودنیا میں تواضع اختیارکرتے ہیں وہ قیامت کے دن منبروں والے ہوں گے۔
تکبرکی مذمت: حضورصلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا : “جس شخص کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی تکبرہے وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا۔ جس شخص کے دل میں رائی کے ایک دانے کے برابربھی تکبرہوگا اللہ تعالی اسے اوندھاکرکے جہنم میں ڈالے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے ارشادفرمایا: جنت اور دوزخ کاباہم جھگڑاہوا تودوزخ نے کہا مجھے تکبرکرنے والوں اور سرکش لوگوں کے ذریعے ترجیح دی گئی ہے اور جنت نے کہا کہ مجھے کمزور، افتادہ اور عاجز لوگ ملیں گے تواللہ تعالی نے جنت سے فرمایا تومیری رحمت ہے میں تیرے ذریعے اپنے بندوں میں سے جس کوچاہوں گا اپنی رحمت سے نوازدوں گا اور جہنم سے فرمایا تومیراعذاب ہے میں جس کوچاہوں گا تیرے ذریعے عذاب میں مبتلاکردوں گا-اور تم دونوں کوبھردوں گا “-(حالات حاضرہ کاجائزہ لیجئے تویہ حقیقت منکشف ہوجائے گی، کہ تکبر جیسی گھنانی صفت میں لوگ کثرت سے مبتلا ہیں -مالداروں کا غریبوں کوحقارت سے دیکھنا، زیادہ علم والوں کاکم علم والوں سے انداز تکلم بدلنا، اونچے محل میں رہنے والوں کا جھونپڑیوں میں بسیراکرنے والوں کامذاق اڑانا ودیگر حرکات سے اپنے سے کمتر لوگوں کامذاق اڑانا -مگر یادرہے آج تک ہم نے یہ نہیں سنا کہ جس نے تواضع اختیارکی ہو اسے بلندی نہ ملی ہو، اور یہ کہ جس نے تکبر اختیارکیاہو اسے پستی نہ ملی ہو -یہ حقیقت ہے کہ انسان تواضع کے توسط سے بلندی اور کامیابی حاصل کرتاہے، اور تکبر سے پستی اور ناکامی حاصل ہوتی ہے۔