نئی دہلی:ڈرون کے ضوابط سے متعلق چیلنجوں کے پیش نظر،شہری ہوابازی کی وزارت اس کے لئے ڈائریکٹوریٹ جنرل سول ایوی ایشن(ڈی جی سی اے)میں ایک علیحدہ سیل قائم کرے گی۔
حکومت نے محدود مقاصد کے لئے ملک میں ڈرون کے تجارتی استعمال کی اجازت دی ہے۔ اس میں سروے،تعلیمی سرگرمیاں،فوٹو گرافی وغیرہ شامل ہیں۔ فی الحال،ڈرون کے ساتھ پے لوڈ (تنخواہ)لے جانے کی اجازت نہیں ہے،لیکن مستقبل میںاس کی بھی اجازت دی جائے گی۔ ملک میں رفتہ رفتہ ڈرونوں کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ساتھ،ان کا کنٹرول بھی اتنا ہی مشکل ہوگا۔
ڈی جی سی اے کے ایک سینئرعہدے دارنے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ڈرون کے لئے ڈائریکٹوریٹ جنرل کے اندرالگ سیل بنانے کی تجویزدی گئی ہے۔ شہری ہوا بازی کی وزارت سے تجویز تیارکرکے وزارت خزانہ کو ارسال کردی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کی منظوری کے بعد ڈرون سیل تشکیل دیا جائے گا۔
ڈرون سیل میں ڈرون کے ماہر افسران کی تقرری ہوگی ۔ یہ شعبہ نیا اور کافی بڑا ہے۔ نیز،بہت سارے قسم کے قواعد،سافٹ وئیراورٹکنالوجی کی ترقی مستقل طور پر جاری ہے۔ ایک علیحدہ سیل کی تشکیل کے ساتھ،ان تمام باتوں پرزیادہ توجہ دی جائے گی۔
اس وقت ملک کو صرف نظرکی حد تک ہی ڈرون طیارے اڑانے کی اجازت ہے۔ شہری ہوا بازی کی وزارت کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ نظرکی حد کے پارڈرون اڑانے کا تجربہ کیا جارہا ہے۔ ٹیسٹ کے دوران درپیش پریشانیوں پرقابو پانے کے لئے الگ الگ قواعد اور ٹیکنالوجی تیار کی جائے گی۔ اس کے بعد ،ڈرون کو لائن آف سائٹ کے باہر بھی کام کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
حکومت کا اندازہ ہے کہ اس وقت ملک میں چار سے پانچ لاکھ ڈرون ہیں۔ ان میں سے صرف 21،218 رجسٹرڈ ہیں۔ شہری ہوابازی کی وزارت کے اندراج کے سخت حکم کے باوجود ڈرون کے رجسٹریشن میں اضافہ نہیں ہو رہا ہے۔ ایسی صورتحال میں ڈرون کے غلط استعمال اور کسی حادثے کے امکان کے پیش نظر سخت قواعد و ضوابط اور بھی ضروری ہوجاتے ہیں۔
ڈرون کے لئے ڈائریکٹوریٹ جنرل کے اندرالگ سیل بنانے کی تجویز
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS