اترپردیش کانگریس اقلیتی سیل کے چیئرمین شاہنوازعالم کی گرفتاری کو ایک جابرانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے منگل کو کہا کہ فرضی الزامات سے اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوششوں کے باوجود کانگریس کارکنان عوامی مسائل پر آواز اٹھانے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔
پرینکا گاندھی واڈرا نے ٹوئٹ کیا’’کانگریس کے لیڈر اور کارکنان عوامی مسائل پر آواز اٹھانے کے لئے پرعزم ہیں۔ بی جے پی حکومت یوپی پولیس کو جبر کا ایک آلہ کار بنا کر دوسری پارٹیوں کو آواز اٹھانے سے روک سکتی ہے ، ہماری پارٹی کو نہیں ۔ دیکھئے کس طرح یوپی پولیس نے ہمارے اقلیتی شعبہ کے چیئرمین کو رات کے اندھیرے میں اٹھایا۔ پہلے ہمارے ریاستی صدر کو جعلی الزامات کے تحت چار ہفتوں کے لئے جیل میں رکھا گیا تھا۔ پولیس کی یہ کارروائی جابرانہ اور غیر جمہوری ہے۔ کانگریس کے سپاہی پولیس کی لاٹھی اورفرضی مقدما ت سے خوفزدہ نہیں ہیں
کانگریس جنرل سکریٹری نے ٹوئٹ کے ساتھ ساتھ ایک ویڈیو بھی پوسٹ کیا ہے جس میں سادہ لباس میں دو افراد ایک شخص کو کار میں لے گئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق گزشتہ سال 19 دسمبر کو سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کے دوران تشدد بھڑکانے کے الزام میں کانگریس کے ایک لیڈر اور ایک اورشخص کو گرفتار کیاہے۔
گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی پارٹی کے ریاستی صدر اجے کمار للو اور کانگریس قانون ساز پارٹی کی رہنما اردھنا مشرا مونا درجنوں کارکنوں کے ساتھ حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں جمع ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ سینئر لیڈر پولیس افسران سے گرفتاری کے بارے میں بات کر رہے تھے کہ اسی اثنا میں کارکنوں نے نعرے بازی شروع کردی جس پر پولیس نے طاقت کا استعمال کیا اور سب کو تھانے کے احاطے سے باہر نکال دیا۔