ملک میں 20کروڑ خط افلاس سے نیچے، 4کروڑ بے روزگار، 23کروڑ کی یومیہ آمدنی 370 روپے:دتاتریہ
نئی دہلی، (ایجنسیاں):راشٹریہ سویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) نے اتوار کو ملک میں غربت، بے روزگاری اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات کا مسئلہ اٹھایا۔ آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسبلے نے کہا کہ بڑھتی ہوئی معاشی عدم مساوات ایک بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ہندوستان دنیا کی 6 بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے، لیکن کیا یہاں صورتحال اچھی ہے؟ انہوں نے ملک میں غربت اور بے روزگاری پر تشویش کا اظہار کیا اور انٹرپرینیورشپ اور خود کارروزگار کے فروغ پر بھی زور دیا۔ وہ سودیشی جاگرن منچ کی جانب سے سواولمبی بھارت ابھیان کے تحت خود انحصاری کی آوازکے موضوع پر منعقد ایک پروگرام میں ورچوئل میڈیم کے ذریعہ بات کر رہے تھے۔ پروگرام کی مرکزی تقریب نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ غربت اور بے روزگاری ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سب سے اعلیٰ ایک فیصد آبادی کے پاس ملک کی آمدنی کا پانچواں حصہ (20فیصد) ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک کی 50 فیصد آبادی کے پاس ملکی آمدنی کا صرف 13 فیصدحصہ ہے۔ غربت اور ترقی پر اقوام متحدہ کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے، ہوسبلے نے کہاکہ ملک کے ایک بڑے حصے میں اب بھی صاف پانی اور غذائیت سے بھرپور خوراک کی کمی ہے۔ شہریوں کی جدوجہداور تعلیم کی خراب سطح بھی غربت کی ایک وجہ ہے۔ اسی لیے نئی تعلیمی پالیسی شروع کی گئی ہے۔ یہاں تک کہ موسمیاتی تبدیلی بھی غربت کی وجہ ہے اور کئی جگہوں پر حکومت کی نا اہلی غربت کی وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں غربت راکشش کی طرح ہمارے سامنے کھڑی ہے جس کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔ ملک میں غربت کے بارے میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہاکہ 20کروڑ لوگ اب بھی خط افلاس سے نیچے ہیں، یہ اعداد و شمار تکلیف دہ ہیں۔ 23 کروڑ لوگوں کی یومیہ آمدنی 375 روپے سے کم ہے۔ ملک میں4کروڑ بے روزگار ہیں۔آر ایس ایس گزشتہ ایک سال سے مقامی اور دیہی معیشتوں کو فروغ دے کر کاروبار اور خود کارروزگار کو فروغ دینے کی مہم چلا رہی ہے۔ ذرائع نے کہا کہ آر ایس ایس سے وابستہ سودیشی جاگرن منچ سمیت6 تنظیموں کے ساتھ تقریباً 700 اضلاع میں تحریک کو فعال کیا گیا ہے۔
غربت اور بے روزگاری ملک کے سب سے بڑے مسائل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS