بنگلورو(یو این آئی) : ہندوستانی ٹیم انتظامیہ نے اگلے 20 مہینوں میں منعقد ہونے والے دو ورلڈ کپ کے لیے فٹنس کی سطح کو بڑھانے اور برقرار رکھنے کے لیے منتخب کھلاڑیوں سے بنگلور میں فٹنس کیمپ میں شرکت کے لیے کہا ہے ۔ یہ فیصلہ سلیکٹرس اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی کی رضامندی سے کیا گیا ہے ۔
کرِک انفو کو معلوم ہوا ہے کہ کم از کم 25 کھلاڑی اس وقت بنگلورمیں نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے ) میں جاری کیمپ میں شرکت کر رہے ہیں۔ 05 مارچ سے شروع ہونے والا کیمپ 14 مارچ تک جاری رہے گا جس کے بعد یہ تمام کھلاڑی اپنی اپنی آئی پی ایل ٹیموں کو جوائن کر لیں گے ۔ کیمپ کے اختتام سے پہلے ہر کھلاڑی کو فٹنس ٹیسٹ سے گذرنا ہوگا۔
کیمپ میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں میں شیکھر دھون، یوجویندر چہل، بھونیشور کمار، شاردول ٹھاکر، ہرشل پٹیل، وینکٹیش ایئر، سنجو سیمسن، دیپک ہڈا، ورون چکرورتی، واشنگٹن سندر، پرتھوی شا اور عُمران ملک شامل ہیں۔ اس کیمپ میں مختلف چوٹ سے ابھر رہے لوکیش راہل، ایشان کشن، سوریہ کمار یادو اور رتوراج گائیکواڑ بھی حصہ لے رہے ہیں۔ حال ہی میں ختم ہونے والی رنجی ٹرافی کے لیگ مرحلے میں حصہ لینے والے کئی کھلاڑی بھی اس ہفتے کیمپ میں شامل ہوئے۔یہ معلوم ہوا ہے کہ کیمپ کو حال ہی میں ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ نے ہیڈ کوچ راہل ڈراوڈ کی قیادت میں فائنل کیا تھا۔ اسے سلیکٹرس کے ساتھ ساتھ وی وی ایس لکشمن کی قیادت والی این سی اے کی حمایت حاصل تھی۔ دراوڑ اور لکشمن دونوں چاہتے ہیں کہ این سی اے ایک اعلی کارکردگی کے مرکز کے طور پر زیادہ کام کرے ۔ اسی وجہ سے گذشتہ سال محدود اوورس کی کرکٹ میں حصہ لینے والے ہندوستانی کھلاڑیوں کو فٹنس ٹیسٹ سے گذرنا پڑا۔ کھلاڑیوں کو پچھلے سال یا تو یو یو ٹیسٹ پاس کرنا تھا یا پھر دو کلومیٹر کا ٹائم ٹرائل مکمل کرنا تھا۔ تاہم امسال کیمپ کی بنیاد ہر کھلاڑی کے لیے فٹنس پیرامیٹرس کو ریکارڈ کرنا ہے ، جسے بعد میں ایک مرکزی ڈیٹا بیس میں اکٹھا کیا جا سکتا ہے ۔ یہ معلومات ہندوستانی کوچنگ اسٹاف بشمول فزیوز، ٹرینرز اور طاقت اور کنڈیشنگ کوچ کے لیے ہر وقت دستیاب ہوگی۔بی سی سی آئی کا خیال ہے کہ اس طرح کے معیاری فریم ورک کی تشکیل ٹی-20 ورلڈ کپ (امسال اکتوبر-نومبر میں آسٹریلیا میں منعقد ہونا ہے ) اور اگلے سال ہندوستان میں منعقد ہونے والا ون ڈے ورلڈ کپ کی تیاریوں میں اہم ثابت ہوگا۔اس عمل کا حصہ ہر فرد کے لیے ایک بنیادی فٹنس لیول قائم کرنا ہوگا، جس کی نگرانی اکثر کی جائے گی جبکہ کچھ مارکر لگائے گئے ہیں، جیسے یو -یو ٹیسٹ کے لیے 17:1 کا لیول کرنا اور 2 کلومیٹر کا ٹائم ٹرائل 8.30/8.10 منٹ میں مکمل کرنا، اس بار کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ اگر وہ چاہیں تو خود پر اضافی دباؤ ڈال سکتے ہیں۔ ہر کھلاڑی کے کیمپ چھوڑنے سے پہلے ٹیسٹ لینے کے بعد بیس لائن کے اعداد و شمار درج کیے جائیں گے ۔ اس کے بعد اس ڈیٹا کی بنیاد پر کھلاڑی کے فٹنس پیرامیٹرس کی پیمائش کی جائے گی اور اس کی نگرانی کی جائے گی کہ وہ اپنے کام کے بوجھ کے ساتھ اپنی کارکردگی کو کس حد تک برقرار رکھنے کے قابل ہے ۔مثال کے طور پر ایک کھلاڑی جو آئندہ آئی پی ایل 26 مارچ سے 29 مئی کے درمیان کھیلے گا، اس کے بنیادی اعداد و شمار کے مقابلے ٹورنامنٹ سے پہلے اور اختتام پر موازنہ کیا جا سکتا ہے ۔ اس سے کھلاڑی کو نہ صرف یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ وہ فٹنس کے لحاظ سے کہاں اچھا ہے بلکہ ان شعبوں میں بھی جہاں وہ کمزور ہے ۔ اس سے کوچز کو ان شعبوں کو سمجھنے میں بھی مدد ملتی ہے جن میں کھلاڑی بہتری لا سکتا ہے ۔
این سی اے میں فٹنس کیمپ میں حصہ لے رہے ہیں عالمی کپ کے ممکنہ کھلاڑی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS