نئی دہلی ( ایجنسیاں)اترپردیش کی اس راجیہ سبھا نشست سے بی جے پی کے لیڈرڈاکٹر سید ظفر اسلام بلامقابلہ منتخب ہوگئے ، جو ایس پی لیڈرامر سنگھ کی موت سے خالی ہوئی تھی۔ بی جے پی یوپی کے جنرل سکریٹری گووند نارائن شکلا نے اپنی نامزدگی واپس لے لی ، جس کے بعد ظفر اسلام بلامقابلہ منتخب ہوگئے ۔ بی جے پی کے ظفر اسلام ساتویں مسلم لیڈر ہیں جو پارلیمنٹ پہنچے ۔ ظفر اسلام کی مدت نومبر 2022 تک ہے۔ بی جے پی نے ظفر اسلام کو اپنا امیدواربنایا تھا ، جنہوں نے 29 اگست کو راجیہ سبھا کے لئے نامزدگی داخل کی تھی۔ حالانکہ ظفر اسلام صحت کے اسباب کی بنا پر نامزدگی داخل کرنے کے لئے لکھنؤ نہیں پہنچ سکے اور نامزدگی کے کاغذات ریاست کے پارلیمانی امور کے وزیر سریش کھنہ نے ان کے نمائندے کے طور پر جمع کروائے تھے۔ یوپی کی ایک نشست پر تین لوگوںنے کاغذات نامزدگی داخل کیے تھے ، جن میں گووند نارائن شکلا اور مہیش شرما آزاد امیدوار کے طور پر شامل تھے ، ان کے علاوہ بی جے پی سے ظفر اسلام امیدوار تھے۔ مہیش شرما کی نامزدگی مسترد ہوگئی جبکہ گووند نارائن شکلا نے جمعہ کو اپنا نام واپس لے لیا۔اس طرح ظفر اسلام بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ۔
ماناجارہاہے کہ جیوتیرادتیہ سندھیا کو کانگریس سے بی جے پی میں شامل کرانے کے لئے انعام کے طور پر انہیں امیدوار بنایاگیا ، انہوں نے بہت ہی خاموشی سے مدھیہ پردیش میں آپریشن لوٹس کو انجام دیا تھا۔ سیاست میں آنے سے پہلے ظفر اسلام غیر ملکی بینک میں کام کرتے تھے۔ سات سال قبل وزیر اعظم نریندر مودی سے متاثر ہوکر انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ بعدازاں انہیں پارٹی نے اپنے قومی ترجمان کا چارج سونپ دیا۔ ظفر اسلام وزیر اعظم مودی کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ بی جے پی سے پارلیمنٹ پہنچنے والے ظفر اسلام ساتویں مسلم ممبر پارلیمنٹ بن گئے ہیں۔ ظفر اسلام سے قبل مختار عباس نقوی (لوک سبھا-راجیہ سبھا) ، شاہنواز حسین (لوک سبھا) ، سکندر بخت (راجیہ سبھا) ، عارف بیگ(لوک سبھا) ، ایم جے اکبر (راجیہ سبھا) اور نجمہ ہبت اللہ(راجیہ سبھا) بی جے پی کے مسلم ممبرپارلمنٹ رہ چکے ہیں۔
ظفر اسلام بلامقابلہ راجیہ سبھا ممبر منتخب
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS