سرسہ: ہریانہ اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا نے آج الزام لگایا کہ ریاست کی منوہر لال کھٹر حکومت کسانوں کو راحت دینے کے
بجائے ان پر تجربہ کررہی ہے۔
ہڈا یہاں رکن اسمبلی گوپال کانڈا کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کرنے کے لئے آئے تھے۔ بعد میں صحافیوں کے ساتھ ایک بات چیت میں انہوں نے کہا کہ
کسانوں کی فصلوں کی فروخت کی مد میں دو ہزار کروڑ روپئے حکومت پر بقایا ہیں، وہیں 28 ہزار میٹرک ٹن سرسوں کی ادائیگی زیر التواء ہے اور ریاستی حکومت
نے اس کی خرید پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ ہڈا نے الزام لگایا کہ برساتی نالوں سے کسانوں کو دئے جارہے پانی پر بھی ریاست حکومت ٹیکس لگانے جارہی ہے، جوکہ غلط ہے۔
کانگریس کے رہنما نے لاک ڈاؤن کے دوران ضرورت مندوں میں راشن کی تقسیم کے بارے میں سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2013 میں خاکی کارڈ بنائے
گئے تھے، جس کے بعد ریاستی حکومت نے ضرورت مندوں کے لئے کارڈ نہیں بنائے۔