نئی دہلی: آندھراپردیش حکومت نے پنچایت راج ایکٹ میں ترمیمات کے بعد ایک آرڈیننس کے ذریعہ مدراس ہائی کورٹ کے موظف جج کے وینگاراج کو ریاستی الیکشن کمشنر مقرر کیا ہے۔ حکومت نے پہلے ہی موجودہ الیکشن کمشنر این رمیشن کو برخواست کرنے کے احکام جاری
کئے ہیں۔ کنکاراجو نے 9سال تک مدراس ہائی کورٹ کے جج کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے آج اپنے نئے عہدہ کی ذمہ داری سنبھال لی۔ اسی دوران اے پی کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم کے قومی صدراین چندرابابو نائیڈو نے حکومت کے فیصلہ پراعتراض کیا ہے۔ انہوں نے اس خصوص میں
گورنر وشوابھوشن ہری چندن کو ایک مکتوب روانہ کیا ہے۔ یہ مکتوب جس کو چندرابابو نے اپنے ٹوئیٹر ہینڈل پر پوسٹ کیا، جس میں گورنر سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ اس مسئلہ پر مداخلت کرے اور جمہوری اقدار کا تحفظ کرے۔ انہوں نے یہ مکتوب میل کے ذریعہ گورنر کو روانہ کیا جس میں انہوں نے
کہا کہ ایک ایسے وقت جب اے پی کورونا وائرس کا شکار ہے، وزیراعلی جگن موہن ریڈی، مخاصمت کی سیاست کررہے ہیں۔ وزیراعلی نے موجودہ ریاستی الیکشن کمشنر کو برخواست کرنے کے احکام جاری کئے کیونکہ انہوں نے کورونا وائرس کے پیش نظر ادارہ جات مقامی کے انتخابات کو ملتوی
کردیا تھا۔
- Business & Economy
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- Opinion & Editorial
- Politics
اے پی حکومت نے مدراس ہائی کورٹ کے موظف جج کے وینگاراج کو ریاستی الیکشن کمشنر مقرر کیا،چندرا بابو کو اعتراض
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS