بریگیڈمیدان میں منعقد ریلی میں وزیراعظم مودی نے ٹی ایم سی، کانگریس اور لیفٹ کو بنایا نشانہ،ممتا کا جوابی حملہ
کولکاتا : وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو کولکاتا کے بریگیڈ میدان میں منعقد ریلی میں مخالفین کو جم کر نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہاکہ ان کے مخالفین کہتے ہیں کہ وہ دوستوں کیلئے کام کرتے ہیں، ہاں میں اپنے دوستوں کیلئے کام کرتاہوں اور وہ دوست غریب اور مزدور لوگ ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیاکہ بی جے پی صرف اعلانات پر نہیں، بلکہ اعلانات کو تیزی سے عمل کرنے پر یقین رکھتی ہے، جو کہا،ہم نے اسے طے شدہ وقت کے اندر پوراکرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہاکہ ہم سب جانتے ہیں کہ بچپن میں ہم جن کے درمیان پڑھے، کھیلے ہوتے ہیں، وہ ہمارے خاص دوست ہوتے ہیں۔ میں بھی غریبی میں پڑھا، بڑھا، اس لئے ان کا دکھ درد کیاہے، میں اسے محسوس کرپاتا ہوں۔ میں دوستوں کیلئے کام کرتاہوں اور دوستوں کیلئے ہی کام کروں گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بریگیڈ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس ، بایاں محاذ اور آئی ایس ایف اتحاد کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ کانگریس اقتدار میں ا ٓئی اور کچھ کیا بعد میں ووٹ بینک کی سیاست کرنے لگا ۔پھر بائیں بازوں اقتدار میں آئے اور کہا کہ وہ کانگریس کا کالا ہاتھ توڑدیں گے۔ بائیں محاذ نے 34سال حکمرانی کی آج وہ کالا ہاتھ سفید ہوگیا۔اب وہی ہاتھ اچھا ہوگیا، جس کو کل تک کالا کہتی تھی۔ نریندر مودی نے حزب اختلاف کی جماعتوں کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بنگا ل میں اب ان کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ممتا بنرجی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بائیں بازوؤں کے خلاف تبدیلی کا وعدہ کرکے اقتدار میں آنے والی ممتا بنرجی نے تبدیلی کے نام پر لوگوں کے ساتھ ظلم کیا ہے۔ ریاست کا ہر شہری پریشان ہے۔ بنگال میں 80سالہ ماں پر مظالم ہورہے ہیں۔پچھلے 10سالوں میں، بنگال میں ہر ماں نے آنسو بہائے ہیں۔ ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل بائیں بازو ، کانگریس اور ہندوستانی سیکولر فرنٹ نے ریاست میں اتحاد تشکیل دیا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی اس اتحاد کو نظرانداز نہیں کرسکتی ہے، اتوار کو نریندر مودی کی بریگیڈ کی تقریر سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ اس اتحاد سے خوف زدہ ہے ۔مودی نے گرچہ عباس صدیقی کا نام نہیں لیا مگر اشاروں میں مذاق اڑایا اور کہا کہ آج ہمیں اس ہاتھ سے برکت لینا پڑے گی، جو بائیں بازو کو توڑنا چاہتا تھا۔ نریندر مودی کے آج کے تبصرے سے پتہ چلتا ہے کہ 2021کے اسمبلی انتخابات میں متحدہ محاذ بی جے پی کیلئے خطرہ بن گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ترنمول نے لوک سبھا انتخابات میں بنگال میں نصف شکست کھائی تھی، اس بار مکمل شکست ہوگی ۔نریندر مودی نے آج کی بریگیڈ ریلی کے ووٹرز کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی تقریر کی۔ انہوں نے ریاست کے لوگوں کیلئے وعدے کئے، تاہم انہوں نے اپنی تقریر میں واضح کیا کہ یہ ترقی اسی وقت ہوگی، جب ریاست انتخابات میں کامیابی حاصل کرتی ہے۔ یہ وعدہ دیتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کے قیام کے بعد ، کچی آبادی کے رہائشیوں کو وزیر اعظم ہاؤسنگ اسکیم میں مستقل مکانات دیے جائیں گے۔ دوسرے شہروں میں بھی خود انحصار ہندوستان بننے کی صلاحیت ہے۔ جب بی جے پی کی حکومت برسراقتدار آئے گی ، تو یہ نوجوانوں سے لے کر بوڑھوں تک سب کیلئے ایک منصوبہ ہوگا۔ اصل تبدیلی کیلئے پنچایت کی سطح پر بھی ترقی ضروری ہے۔بنگال میں پنچایت کا نظام ختم کردیا گیا ہے ۔ اگر ریاست میں بی جے پی برسراقتدار آتی ہے تو پنچایت کا نظام دوبارہ قائم کیا جائے گا۔
مغربی بنگال میں سیاسی جنگ تیز
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS