نئی دہلی، (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ لوگوں کا ایک گروپ ہے جو یہ سمجھتا ہے کہ وہ “خدا” سے زیادہ جانتے ہیں اور وزیر اعظم ایک “نمونہ” ہیں۔
انہوں نے منگل کو امریکہ کے سان فرانسسکو میں ہندوستانی تارکین وطن کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ “ہمارے پاس ہندوستان میں لوگوں کا ایک گروپ ہے جو اس بات پر پورا یقین رکھتا ہے کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں۔ وہ سوچتے ہیں کہ ہوسکتا ہے وہ خدا سے زیادہ جانتے ہیں۔ ہمارے وزیر اعظم بھی ایسا ہی ایک نمونہ ہیں۔”
وزیراعظم پر حملہ کرتے ہوئے راہل نے مزید کہاکہ “اگر آپ مودی جی کو بھگوان کے پاس پیڈسٹل پر رکھیں گے تو مودی جی خدا کو سمجھانا شروع کر دیں گے کہ ‘کائنات’ کیسے کام کرتی ہے، یہ سب ہندوستان میں مضحکہ خیز چیزیں ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ”ہمارے پاس لوگوں کا ایک گروپ ہے جو سوچتے ہیں کہ وہ سب کچھ سمجھتے ہیں۔ وہ سائنسدان سے بات کر سکتے ہیں اور ان کو سائنس کی وضاحت کر سکتے ہیں، وہ مورخین سے بات کر سکتے ہیں اور تاریخ کی وضاحت کر سکتے ہیں، وہ فوج کو ‘جنگ کے طریقہ کار’ کے بارے میں بتاسکتے ہیں۔ وہ درحقیقت کچھ بھی نہیں سمجھتے۔”
‘بھارت جوڑو یاترا’ کرنے کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے راہل گاندھی نے کہاکہ “وہ تمام آلات جن کی ہندوستان میں سیاست کرنے کی ضرورت تھی، وہ بی جے پی-آر ایس ایس کے کنٹرول میں ہیں۔ لوگوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں، ان کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔ ، (وفاقی) ایجنسیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے، کچھ طریقوں سے سیاسی طور پر کام کرنا مشکل ہوگیا تھا، لہذا، ہم نے کشمیر سے کنیا کماری تک پیدل مارچ شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔”
سابق پارٹی صدر کی قیادت میں یہ یاترا جو پچھلے سال ستمبر کو تمل ناڈو کی کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی، کرناٹک سمیت کئی ریاستوں سے ہوتی ہوئی جنوری میں جموں و کشمیر میں اختتام پذیر ہوئی۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ اس کے “سب سے فیصلہ کن عوامی رابطہ پروگرام” میں سے ایک تھا۔
مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ “حکومت نے ‘بھارت جوڈو یاترا’ کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ انہوں نے یاترا کو روکنے کے لیے اپنی پوری طاقت استعمال کی۔ انہوں نے پولیس کا استعمال کیا، لیکن کچھ کام نہیں ہوا اور یاترا کا اثر گہرا تھا۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے ‘بھارت جوڑو یاترا’ سے جو سب سے بڑا سبق سیکھا ہے وہ یہ ہے کہ ہر ایک سے کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔
مسٹر راہل گاندھی نے سرکاری نظام پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ “آپ نفرت کو نفرت سے نہیں کاٹ سکتے۔ آپ نفرت کو صرف پیار سے ہی کاٹ سکتے ہیں۔ ہندوستانی لوگ ایک دوسرے سے نفرت کرنے میں یقین نہیں رکھتے۔ لیکن، نظام کو کنٹرول کرنے والے لوگوں کا ایک چھوٹا گروہ نفرت کے شعلے بھڑکارہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ “وہاں ایسے لوگ زیادہ ہیں جو نفرت سے زیادہ محبت اور پیار پر یقین رکھتے ہیں۔ ہمیں اسے چیلنج کرنا ہے اور پیار سے اس کا مقابلہ کرنا ہے۔”
ایک سوال کے جواب میں کانگریس لیڈر نے کہاکہ “ہم خواتین کے ریزرویشن بل کے لیے پرعزم ہیں۔ ہم اسے پچھلی حکومت (یو پی اے) میں پاس کرانا چاہتے تھے، لیکن ہمارے کچھ اتحادی اس سے خوش نہیں تھے۔ لیکن مجھے یقین ہے۔ جب ہم اقتدار میں 2024 میں واپس آئیں گے تو ہم بل پاس کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو سیاسی نظام، کاروبار اور ملک چلانے میں شامل کرنا ہی انہیں بااختیار بنانے کا واحد راستہ ہے۔
A few people in India are absolutely convinced that they know everything. They think they can explain history to historians, science to scientists and warfare to the army.
But at the core of it is mediocrity. They're not ready to listen!
: Sh. @RahulGandhi in San Francisco,… pic.twitter.com/WiJZqygkCk
— Congress (@INCIndia) May 31, 2023
LIVE: Shri @RahulGandhi meets and addresses Indians in San Francisco, United States. https://t.co/kqVdwBKYmD
— Congress (@INCIndia) May 31, 2023