کسان سمان ندھی یوجنا‘ میں کروڑوں کا گھوٹالہ’

0

نئی دہلی (ایجنسیاں)
تمل ناڈو میں پردھان منتری کسان سمان ندھی یوجنا میں 110کروڑ روپے کا گھوٹالہ سامنے آیاہے۔ سرکاری افسروں، مقامی لیڈروں کی مدد سے آن لائن دھوکہ دہی کے ذریعے اس گھوٹالے کو انجام دیاگیا۔ شروعاتی جانچ کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ لوگوں کو اس فہرست میں جوڑا گیا، جس میں بڑی تعداد میں نااہل تھے۔ کورونا کے سبب لاک ڈاؤن ہونے کے بعد سرکار نے اسکیم کے تحت کلیئرنس نارمس میں کچھ رعایت دی تھی، جس کا فائدہ اٹھاکر یہ دھوکہ دہی کی گئی۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق فی الحال اس معاملے میں 18لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ 
پرنسپل سکریٹری گگن دیپ سنگھ بیدی نے کہا کہ انہوں نے اگست میں پہلی بار دیکھا کہ اس یوجنا کے تحت مستفید ہونے والوں کی تعداد غیر معمولی طور پر بڑھ گئی ہے۔ ایسا خاص طور پر 13 اضلاع میں ہوا۔ بیدی نے بتایا کہ 18 افراد ، جو ایجنٹ یا دلال تھے ، کو گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ ایگریکلچر اسکیم سے وابستہ 80 عہدیداروں کو برطرف اور 34 اہلکاروں کو معطل کردیا گیا ہے۔ معطل افسران میں محکمہ زراعت کے3 اسسٹنٹ ڈائریکٹر شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ محکمہ زراعت کے عہدیداروں نے آن لائن درخواست کی منظوری کے نظام کا استعمال کیا ہے اور بہت سے فائدہ اٹھانے والوں کو غیر قانونی طور پر جوڑا ہے۔ ماڈس آپرینڈی میں سرکاری اہلکار شامل تھے ، جو نئے فائدہ اٹھانے والوں میں شامل ہونے والے دلالوں کو لاگ اِن اور پاس ورڈ فراہم کرتے تھے اور انہیں 2000 روپے ادا کرتے تھے۔فی الحال حکومت نے 110 کروڑ میں سے 32 کروڑ روپے کی وصولی کی ہے۔ تمل ناڈو حکومت کا دعویٰ ہے کہ باقی رقم اگلے 40 دن میں واپس آجائے گی۔ کلاکوریچی ، وِلو پورم ، کڈولور ، تروونن مالائی ، ویلور ، رانی پیٹ ، سلیم ، دھرم پوری ، کرشن گیری اور چنگل پیٹ اضلاع میں یہ گھوٹالے ہوئے۔ نئے فائدہ اٹھانے والوں میں سے زیادہ تر اسکیم سے لاعلم تھے یا اس اسکیم میں شامل نہیں ہو رہے تھے۔کڈالور کے کلکٹر چندرشیکھر سکھامرائی نے بتایاکہ ضلع کی فہرست میں شامل 27600 فائدہ اٹھانے والے دوسرے اضلاع سے ہیں۔ تقریباً 70809 بینک اکاؤنٹ کی جانچ کی جارہی ہے۔ ہم نے 5کروڑ روپے واپس وصول کرلئے ہیں، جبکہ 14.26کروڑ روپے کی وصولی ابھی باقی ہے۔ ضلع میں 150 ٹیمیں روپے واپس لینے کیلئے نااہل فائدہ اٹھانے والوں سے مل رہی ہیں۔اس گھوٹالہ کے سامنے آنے کے بعد تمل ناڈو کی حکومت پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ سب سے زیادہ نشانے پر خود وزیر اعلیٰ پلانی سامی ہیں کیونکہ سب سے زیادہ فرضی معاملے ان کے آبائی ضلع سلیم سے سامنے آئے ہیں۔ اس سلسلے میں اپوزیشن پارٹی ڈی ایم کے لیڈر ایم کے اسٹالن نے برسراقتدار پارٹی پر گھوٹالے کو انجام دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ اسٹالن نے کہا کہ اس گھوٹالے میں سامنے آئے سب سے زیادہ نااہل فائدہ کنندگان کا وزیر اعلیٰ پلانی سامی کے آبائی ضلع سلیم سے ہونا کئی سوال کھڑے کرتا ہے۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS