نئی دہلی :عالمی یوم ذیابیطس کے موقع پر آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے زیراہتمام سمپوزیم دریاگنج میں بعنوان’ذیابیطس میں ہماری طرز زندگی کیسی ہو‘ پروفیسر محمد اسلم (جامعہ ہمدرد)کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ طب یونانی میں علاج سے بہتر طرز زندگی کو معمول کے مطابق گزارنے پر توجہ دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسباب ستہ ضروریہ کے مطابق زندگی گزارنے سے ہم ذیابیطس اور اس کی وجہ سے ہونے والی پیچیدگیوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوں تو ذیابیطس کا مرض کمپلی کیشنز کے اعتبار سے بہت خطرناک ہے مگر طب یونانی کے اصولوں پر عمل کرنے سے ہم اپنی زندگی بہتر طریقہ سے گزار سکتے ہیں۔
اس موقع پر آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر سیّد احمد خاں نے مرض ذیابیطس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ذیابیطس ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 کے طور پر عام ہے اور ٹائپ 1 عموماً مورثی ہوتا ہے یا وائرل انفیکشن کے سبب ہوتا ہے، لہٰذا اس کے علاج میں انسولین کی خوراک لینا بہتر ہے مگر ٹائپ 2 کا تعلق طرز زندگی سے ہے۔ موٹاپا اور ٹینشن میں مبتلا افراد میں زیادہ امکانات پائے جاتے ہیں۔ ایسے افراد علاج سے زیادہ طرز زندگی پر توجہ مرکوز کریں اور اپنی لائف اسٹائل کو تبدیل کریں نیز ورزش اور چہل قدمی کی عادت ڈالیں۔ علاج کے لیے ضروری ہے کہ وہ سندیافتہ طبیب کے مشورہ سے ہی دوائی استعمال کریں۔ ڈاکٹر سید احمد خاں نے متنبہ کیا کہ ذیابیطس کے لیے بڑے پیمانے پر دوائوں کا تذکرہ اور مشورہ دینے والے عام ہیں اس لیے اپنی فیملی ڈاکٹر یا کسی سندیافتہ طبیب کے مشورہ سے ہی دوائوں کا استعمال کیا جائے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر الطاف احمد، حکیم عطاء الرحمن اجملی، حکیم محمد عادل خاں، حکیم محمد مرتضیٰ دہلوی اور حکیم صلاح الدین نے بھی اظہار خیال کیا۔
موٹاپا اور ٹینشن میں مبتلا افراد میں شوگر کا امکان زیادہ: ڈاکٹر سید احمد
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS