اسلام آباد، (یو این آئی) :پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں کے حوالے سے امریکی صدر جو
بائیڈن کے بیان پر حکومت نے امریکی سفیر ڈونالڈ بلوم کو آفیشل ڈیمارش کے لیے دفتر خارجہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ڈان میں شائع ایک رپورٹ
کے مطابق مسٹر بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر بائیڈن نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کئی ممالک
کے بارے میں بات کی اور اس دوران پاکستان کے حوالے سے بھی بیان دیا جس پر میری وزیراعظم سے بات ہوئی ہے اور ہم نے پاکستان میں
امریکی سفیر ڈونالڈ بلوم کو ایک سرکاری ڈیمارش کے لیے دفتر خارجہ طلب کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کے جوہری اثاثوں کی
سیکیورٹی اور سیکیورٹی کا معاملہ ہے تو ہم نے عالمی جوہری ایجنسی کے تمام معیارات کو پورا کیا ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ مجھے صدر بائیڈن
کے بیان پر حیرانی ہوئی، میرا ماننا ہے کہ یہ محض غلط فہمی کی بنا پر ہوا ہے جو روابط کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے لیکن خوش قسمتی
سے اب ہم روابط کی بحالی کے سفر پر گامزن ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان امریکہ کے دوطرفہ تعلقات کی 75ویں سالگرہ
سیکریٹری اسٹیٹ کی سطح پر اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں منائی گئی تھی اور اگر اس حوالے سے کوئی تشویش تھی تو اس ملاقات میں مجھ سے یہ معاملہ
اٹھایا جاتا۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں ہم نے سفیر کو ڈیمارش کے لیے بلایا ہے ، میرا خیال ہے کہ ہمیں انہیں اس موقف کی وضاحت کرنے کا
موقع فراہم کرنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ اس بیان سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ، ہم اب
تک روابط قائم کیے ہیں، اس کو مثبت انداز میں جاری رکھیں گے ۔مسٹر بلاول نے مزید کہا کہ پاکستان کا بائیڈن کے بیان سے کوئی تعلق نہیں ہے ، ہم
ان کے سفیر کو بلائیں گے اور ڈیمارش جاری کریں گے لیکن میں نہیں سمجھتا کہ یہ کوئی سرکاری تقریب تھی، نہ ہی یہ پارلیمنٹ سے خطاب یا
انٹرویو تھا۔
بائیڈن کے بیان کے بعد امریکی سفیر اسلام آباد میں وضاحت کیلئے طلب
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS