اسلام آباد:(یواین آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر کو اس عرضی کو خارج کردیا،جس میں ملک کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی پارٹی کے سابق وزرا کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کئے جانے اور مبینہ دھمکی بھرے خط کی جانچ کرائے جانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ جیوٹی وی نے یہ اطلاع دی۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عرضی گزارمولوی اقبال حیدر پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ لگاتے ہوئے عرضی کے خلاف پانچ پیج لمبا فیصلہ سنایا۔
عرضی گزار نے جواز پیش کیا تھا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ کی،جس پر وہ خاموش رہے اور پھر بعد میں انہوں نے ایک دھمکی بھرے خط کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کے خلاف ایک سازش رچی گئی ہے۔انہوں نے صرف اتنا ہی نہیں کہا تھا کہ یہ خط امریکی سفارت کار ڈونلڈ لو کی طرف سے تھا۔اس کے بعد چیف جسٹس نے عرضی گزار کی سرزنش کرتے ہوئے کہا،’’اس مسئلے پر سیاست کرنے کا کیا جواز بنتا ہے َیہ ریاست کی ذمہ داری ہے۔‘‘عرضی گزار نے دلیل دی کہ چونکہ امریکہ نے دھمکی بھرے خط بھیجے جانے کی بات کو پوری طرح سے خارج کردیا ہے اس لئے اس کی جانچ ہونی چاہئے۔
پاکستان:دھمکی بھرے خط،کی جانچ کے مطالبے والی عرضی خارج
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS