ممبئی (ایجنسیاں) : ہندوستان کی آدھی کام کاجی آبادی قرض دار ہے۔ تقریباً 20کروڑ لوگوں نے کسی نہ کسی شکل میں لون لے رکھا ہے۔ کریڈٹ انفارمیشن کمپنی (سی آئی سی) کی ایک رپورٹ میں منگل کو کہا گیا کہ ملک کی کل 40کروڑ کام کاجی آبادی کے تقریباً نصف لوگ قرض دار ہیں، جنہوں نے کم سے کم ایک قرض لیا ہے، یا ان کے پاس کریڈٹ کارڈ ہے۔ ٹرانس یونین سول کی رپورٹ کے مطابق قرض ادارے تیزی سے نئے صارفین کے لحاظ سے سچوریشن اسٹیج کے قریب پہنچ رہے ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق جنوری 2020 تک ہندوستان کی کل کام کاجی آبادی 40.07کروڑ تھی، جبکہ خردہ قرض بازار میں 20کروڑ لوگوں نے کسی نہ کسی شکل میں قرض لیاہے۔
غورطلب ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں بینکوں نے خردہ قرض کو ترجیح دی، لیکن وبا کے بعد اس بلاک میں اضافے کو لے کر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ سی آئی سی کے اعداد و شمار کے مطابق دیہی اور نصف شہری علاقوں میں 18سے 33سال کی عمر کے 40کروڑ لوگوں کے درمیان قرض بازار کے بڑھنے کے امکانات ہیں اور اس بلاک میں قرض کی توسیع صرف 8فیصد ہے۔ خواتین قرض داروں کی تعداد آٹو قرض میں صرف 15 فیصد، ہوم لون میں 31 فیصد، پرسنل لون میں 22 فیصد اور کنزیومر ڈیوروبل لون میں25فیصد ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قرض لینے والے اقتصادی پریشانی کے وقت پہلے کریڈٹ سہولت پر ادائیگی کو ترجیح دیتے ہیں۔ سی آئی سی کے منیجنگ ڈائریکٹر راجیش کمار نے کہاکہ تمام شعبوں میں ابھرتے این ٹی سی صارفین کی شناخت کرنا اور ان کیلئے مالی مواقع تک پہنچ کو آسان بنانا ہمارے ملک میں اقتصادی خوشحالی اور اقتصادی تال میل کیلئے ضروری ہے۔
کل40کروڑ کام کاجی آبادی میں سے20کروڑ لوگوں نے کسی نہ کسی شکل میں لے رکھا ہے لون
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS