بہرائچ (ایس این بی) : گزشتہ روز دہلی پولیس اور یوپی اے ٹی ایس نے مبینہ طورپر دہشت گردی کے الزام میں 6 افراد کو پکڑا ہے، جس میں ایک ابوبکر ، بہرائچ ضلع کا رہنے والا ہے۔ دہلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان میں سے2ملزمان پاکستان سے ٹریننگ لے کر آئے ہیں، ان میں ابوبکر بھی ہے، لیکن ابوبکر کا خاندان اپنے بیٹے کو پوری طرح سے بے قصور بتا رہا ہے، گھر والوں کا کہنا ہے کہ وہ تبلیغی جماعت میں شامل ہونے تبلیغی مرکز دہلی گیا ہوا تھا، جہاں سے پولیس نے اسے گرفتار کرلیا، ۔ خبروں سے گھر والوں کو اس کی اطلاع ملی۔ گھروالوں کاکہنا ہے کہ وہ کبھی پاکستان گیا ہی نہیں، اسے غلط پھنسا دیا گیا ہے، ان کا مطالبہ ہے کہ اس کے ساتھ انصاف ہو اور جانچ کرکے اسے چھوڑا جائے۔
تفصیلات کے مطابق قیصرگنج علاقہ کے سوناری چوراہا کے رہنے ولے خالد عرف چنا خاں تقریباً 40 سال سے سعودی عرب میں رہ رہے ہیں، ان کی سسرال رام نگر میں ہے۔ گرفتار ابوبکر(23) جب تین سال کا تھا تو رام نگر کے مدرسہ فیض العلوم میں اس کا داخلہ ہوا ۔ اپنے ماموں کے گھر رہ کر اس نے درجہ تین تک تعلیم حاصل کی۔ ابوبکر دو بھائی ہیں، دوسرے بھائی محمد عمر ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ دونوں بھائی بچپن ہی میں اپنی ماں کے ساتھ سعودی چلے گئے اور والد کے پاس ہی رہ کر انھوں نے تعلیم حاصل کی۔2013 میں وہ ہندوستان واپس آئے اور سہارنپور کے دیوبند میں دونوں نے داخلہ لے لیا۔ ابوبکر حافظ، قاری اور عالم ہے، جب کہ محمد عمر مولانا حافظ قاری اور مفتی ہے،۔دیوبند میں تعلیم کے دوران کبھی کبھی وہ شادی یا تہوار کے موقع پراپنے گاؤں پیارے پور آتے تھے، دیوبند سے فراغت کے بعد تقریباً چار پانچ ماہ پہلے ہی وہ دونوں بھائی بہرائچ آئے ہیں۔ (باقی صفحہ این سی آر پر)
سوناری چوراہے پر انھوں نے اپنی دکان اور مکان بنوانا شروع کیا۔ ابوبکر کی شادی فیض آباد کے موئی کی 21 سالہ عطیہ سے دو سال قبل ہوئی ہے۔ اس کے ایک تین مہینے کی بیٹی بھی ہے۔ گذشتہ جمعرات کو ابوبکر چار مہینے کی جماعت کے لئے مرکز نظام الدین گیا تھا، پہلے وہ دیوبند گیا اور پھر وہاں سے دہلی۔جہاں وہ گرفتار ہوگیا۔ابوبکر کی گرفتاری سن کر پورا گاؤں بہت ہی مایوس ہے۔ ابوبکر کے چچا ٹینٹ تاجر عمار کا کہنا ہے کہ وہ چھ بھائی ہیں ۔ سوناری چوراہا، بھکھورا، جمع پور چوراہا، پیارے پور، جرول قصبہ میں ہم بھائیوں کی زمین جائیداد ہیں ۔ہمارا بھتیجابالکل بے قصور ہے، کل شام تقریباً 5 بجے اے ٹی ایس کی ٹیم آئی تھی اور ہمارے دوسرے بھتیجے محمدعمر کو ساتھ لے گئی۔ اس سے پوچھ گچھ کے بعد است چھوڑ دیا ، انھوں نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ ست مطالبہ کیا کہ ان کا بھتیجا بالکل بے قصور ہے، اسے فرضی پھنسایا گیا ہے، اس کی جانچ کراکر ہمارے بھتیجے کو رہا کیا جائے۔
ابوبکر کی والدہ نسرین جہاں کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے دونوں بیٹوں کو ہمیشہ اپنے سینے سے لگا کر رکھا ہے، اور کبھی اپنی نظروں سے دور نہیں کیا، ابھی وہ کسی کام میں بھی نہیں لگے ہیں، مئی میں اپنے گاؤں آئی ہوں، جرول قصبہ کی اپنی زمین اور دکان بیچ کر یہاں سوناری چوراہے پر دکانیں اور مکان کی تعمیر کا کام شروع کرایا ہے، ہمارا بیٹا بالکل بے قصور ہے۔ پولیس اور اے ٹی ایس کو کوئی غلط فہمی ہوئی ہے، ہم لوگ کیا ہیں، ہم لوگ اپنے وطن سے محبت کرنے والے ہیں، جو غدار ہے ہو اسے پکڑیں۔ ایک ماں کو پریشان نہ کریں۔ابوبکر کے چھوٹے بھائی محمد عمر نے بھی اسی تفصیلات کا ذکر کیا۔
ایڈیشنل پولیس کپتان کنور گیاننجے سنگھ نے بتایا کہ اسے دہشت گردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام دہلی میں اے ٹی ایس نے شک کی بنیاد پر گرفتار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اے ٹی ایس کی ٹیم کل آئی تھی، ہم اے ٹی ایس کے رابطے میں ہیں، ان کے سلسلے میں وہ جو بھی جانکاری مانگے گی اسے فراہم کی جائے گی، پولیس تفتیش میں لگی ہوئی ہے، جو بھی جانکاری علم میں آئے گی اسے بتایاجائے گا۔
ہمارا بیٹا بے قصور،وہ کبھی پاکستان نہیں گیا: نسرین
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS