شہید اعظم بھگت سنگھ سے متعلق متن کو ہٹانا شہید کی توہین

0

کرناٹک سرکار کے قدم کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کجریوال نے فیصلہ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا
نئی دہلی (ایس این بی) : دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے کرناٹک میں بی جے پی کی قیادت والی سرکار پر اسکول کی کتاب سے بھگت سنگھ سے متعلق متن کو حذف کیے جانے کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام عظیم مجاہد آزادی کی شہادت کی توہین ہے اور کرناٹک سرکارکو یہ فیصلہ واپس لینا چاہئے۔
عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر کجریوال نے ٹویٹ کرکے کہا کہ ملک اپنے شہیدوں کی اس طرح کی توہین برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے بی جے پی سے سوال کیا کہ اس کے لوگ بھگت سنگھ سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیں۔ آل انڈیا ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور آل انڈیا سیو ایجوکیشن کمیٹی سمیت کچھ تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ کرناٹک سرکارنے اسکول کی کتاب سے بھگت سنگھ سے متعلق ایک متن کو ہٹا دیا ہے اور یہ کہ دسویں جماعت کی کنڑ نصابی کتاب میں ترمیم کی گئی ہے۔ آر ایس ایس کے ذریعہ استعمال کیا گیا ہے، بانی کیشو بلی رام ہیڈگیوار کی تقریر شامل کی گئی ہے۔
اروند کجریوال نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ امر شہید سردار بھگت سنگھ جی سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیں؟ اسکول کی کتابوں سے سردار بھگت سنگھ جی کا نام ہٹانا امر شہید کی قربانی کی توہین ہے۔ بی جے پی حکومت کو یہ فیصلہ واپس لینا پڑے گا۔’آپ‘ نے کنڑ کی نصابی کتاب سے بھگت سنگھ پر مبنی متن کو ہٹانے کے فیصلے کو ’شرمناک‘قرار دیا۔ پارٹی نے کرناٹک سرکارسے مطالبہ کیا کہ اس سبق کو اسکول کی کتاب میں دوبارہ شامل کیا جائے۔
’آپ‘ کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل نے ٹویٹ کیا’شرمناک‘۔ کرناٹک کی بی جے پی سرکار نے اسکول کی کتابوں سے بھگت سنگھ جی سے متعلق متن کو ہٹا دیا ہے۔ بی جے پی شہید اعظم سردار بھگت سنگھ جی سے اتنی نفرت کیوں کرتی ہے؟پارٹی نے کہا کہ بی جے پی کو یہ فیصلہ واپس لینا چاہیے۔ ہندوستان ہمارے آزادی پسندوں کی ایسی تذلیل برداشت نہیں کرے گا۔‘ انہوں نے دفاع کیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS