چنڈی گڑھ (یو این آئی) ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے آج کہا کہ کھلے عام نماز کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔گروگرام میں نماز کو لے کر گزشتہ کچھ مہینوں سے جاری تنازع کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کھٹر نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے پولیس کو بتایا ہے ، انتظامیہ سے بھی کہا ہے کہ اس معاملہ کو حل کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کوئی اپنے مذہبی مقام پر نماز پڑھے تو کوئی حرج نہیں، تاہم کھلے عام مقامات پر نماز بالکل برداشت نہیں کی جائے گی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اقلیتی برادری سے بات چیت جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی اپنی زمین ہے ، جہاں تجاوزات ہوئی ہیں وہاں وقف اراضی بھی ہوگی، پھر وہ زمین انہیں فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ منوہر لال کھٹر نے کہا کہ وہ گھر پر ہی نماز ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مل بیٹھ کر حل نکالا جائے گا اور آپس میں کوئی جھگڑا نہیں ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ معاملہ پہلے بھی حل ہو چکا تھا اور اب دوبارہ بات کرنے کے بعد معاملہ حل ہو جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ مہینوں سے گروگرام کے کچھ مخصوص لوگ کھلے میں نماز جمعہ ادا کرنے پر اعتراض کر رہے ہیں۔ 2018 میں 37 مقامات کی نشاندہی کی گئی جہاں کھلے میں نماز ادا کی جا سکتی تھی۔ انتظامیہ کی جانب سے کچھ جگہوں سے اجازت واپس لینے کی وجہ سے اب تقریباً 20 جگہیں رہ گئی ہیں جہاں کھلے میں نماز ادا کی جاتی ہے ۔
کھلے میں نماز برداشت نہیں کی جائے گی: منوہرلال
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS