نئی دہلی(ایس این بی ) دہلی میں اوقاف کی جائیدادوں پر قبضہ کرنے اور منہدم کرنے کے معاملے سامنے آرہے ہیں ۔حالانکہ سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر اس طرح کے واقعات رونما ہونے پر جہاں لوگوں نے احتجاج درج کرایا ہے۔ وہیں متعلقہ بورڈ بھی قانونی چارہ جوئی کرتا نظر آیا ہے۔یہی وجہ ہے کہ حالیہ میں 123پراپرٹیز کا معاملہ ہو یا پھر نئی دہلی میں واقع ایک قدیمی مسجد کو سروے کرکے نقصان پہنچانے کی بات ہو ،دہلی وقف بورڈ نے عدالت کا رخ کیا ہے جہاں سے کچھ راحت بھی ملی ہے ۔حالانکہ اس کے باوجود مختلف سرکاری محکموں کے ذریعہ مساجد کو مختلف طرح کے نوٹس بھیج کر نقصان پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے ۔ حال ہی میں ناردن ریلوے نئی دہلی نے واقع دو مساجد کو اپنی زمین پر نا جائز قبضہ کرکے بنانے کا دکھا کر نوٹس چسپاں کیا ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ ناردن ریلوے نے نئی دہلی میں واقع مسجدبنگالی مارکیٹ اور تلک برج کے نزدیک مسجدتکیہ بابر شاہ کو اپنی زمین پر ناجائز طریقہ سے قابض ہونا دکھا کر نوٹس چسپاں کیا ہے۔ریلوے کی طرف سے نوٹس چسپاں کئے جانے کے بعد مساجد کے نگراں کے درمیان ہڑکمپ مچ گیا ،جس کے بعد ان نوٹس کے متعلق مسلم تنظیموں کے سر براہوںکے ساتھ دہلی وقف بورڈ کی نالج میں لایا گیا ۔ان مساجد کو نقصان پہنچانے کی نیت سے نوٹس چسپاں کئے جانے کے بعد مسلم تنظیموں کے نمائندے سرگرم ہوئے تو دہلی وقف بورڈ بھی حرکت میں آگیا ۔بتایا جاتا ہے کہ اس معاملے کو چیئر مین وقف بورڈ کے علم میں لایا گیا کہ ریلوے کے ذریعہ ان مساجد کو اپنی زمین بتاکر نوٹس چسپاں کیاگیا ہے۔اس سے قبل بھی ریلوے اور دیگر سرکاری ادارے دہلی وقف بورڈ کے تحت مساجد کو اپنی جگہ پر بتا کر نقصان پہنچا چکے ہیں ،حالانکہ ان معاملوں کو عدالت کے سامنے بھی لے جایا جاتا رہا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ دہلی وقف بورڈ کے چیئر مین امانت اللہ خان نے ان مساجد کے تعلق سے نوٹس چسپاں کئے جانے کی بات سامنے آنے کے بعد ناردن ریلوے کے حکام کو خط لکھا ہے ۔انہوں نے ان مساجد کے متعلق تمام کاغدات کے ساتھ ڈی آر ایم ناردن ریلوے کو ایک ری پرزنٹیشن کے شکل میں نوٹس بھیجا ہے۔انہوں نے ریلوے کے ذریعہ ان مساجد پر چسپاں نوٹس کو واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔اس کے ساتھ ہی چیئر مین امانت اللہ خان نے لکھا ہے کہ اگر ناردن ریلوے نے نوٹس واپس نہیں لئے تب ان کے ذریعہ بورڈ کی لیگل ٹیم کے توسط سے عدالت کا رخ کیا جائے گا تاکہ ان مساجد کو کسی بھی طرح کا نقصان نہیں پہنچایا جاسکے ۔