گوتم بدھ یونیورسٹی کے رجسٹرار کے خلاف ایف آئی آر

0

 گریٹرنوئیڈا(ایجنسیاں)
گوتم بدھ یونیورسٹی (جی بی یو) کے رجسٹرار کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے اور دھمکی دینے کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ یونیورسٹی کی ایک خاتون پروفیسر نے رجسٹرار پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگایاہے۔ خاتون نے اس کی شکایت ایکو ٹیک- ون کوتوالی میں کی تھی۔
خاتون پروفیسر نے پولیس میں شکایت دی تھی کہ وہ گزشتہ 9 سالوں سے یونیورسٹی میں کام کررہی تھی۔ یونیورسٹی کے رجسٹرار ایس این تیواری کے ذریعہ اسے ذہنی اور جنسی طور پر ہراساں کیا جارہا ہے۔ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ جب وہ کلاس میں ہوتی ہے تو رجسٹرار اکثر اس پر فون پر بات کرنے کے لئے دباؤ ڈالتے ہیں۔ ناجائز مطالبات پورا کرنے پر بیرون ملک سے واپس آنے کے بعد اس کی یونیورسٹی میں جوائننگ کرائی گئی۔ خاتون پروفیسر ایک سال کی چھٹی لے کر بیرون ملک گئی تھی۔
متاثرہ خاتون نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی کیمپس میں اپنے بچوں کے ساتھ رہتی ہے۔ اس کا شوہر بیرون ملک رہتا ہے، جس کی وجہ سے وہ بیرون ملک چلی گئی۔ یہ الزام ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ کے اعلی عہدیداروں سے شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ گریٹر نوئیڈا پولیس نے ملزم ایس این تیواری کے خلاف چھیڑ چھاڑ اور دھمکیاں دینے کا مقدمہ شروع کیا گیا ہے۔
جی بی یو کے رجسٹرار ایس این تیواری کا کہنا ہے کہ خاتون پروفیسر بیک وقت دو نوکریاں حاصل کرنا چاہتی ہیں۔نتیجہ کے طور پر اس نے لیڈی پروفیسر سے کہا کہ وہ اسے کچھ کاغذات دکھائے۔ خاتون پروفیسر کی طرف سے لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔ورندراشکلا ڈی سی پی خواتین نے کہا کہ اس معاملہ میں، ایک کیس جی بی یو کی خاتون پروفیسر کی شکایت   بعد رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔خاتون پروفیسر کے بیان قلمبند کرکے مزید کارروائی کی جائے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS