پٹنہ : احتجاجی مظاہرے، سڑک جام یا کسی دیگر معاملے میں ہنگامہ ہوتا ہے اور نظم و نسق کا مسئلہ پیش آتا ہے تو مظاہرے میں شامل لوگوں کو نہ تو ملازمت ملے گی اور نہ ہی ٹھیکہ، ایسے معاملوں میں ایف آئی آر درج ہوتی ہے اور کسی شخص کے خلاف چارج شیٹ پیش ہوئی تو ان کی پولیس ویری فکیشن رپورٹ میں اس کا واضح تذکرہ ہوگا۔ چارج شیٹیڈ ہونے پر ان لوگوں کو نہ تو سرکاری ملازمت ملے گی اور نہ ہی کسی طرح کا کنٹریکٹ۔ حکومت بہار سے ملنے والے ٹھیکے میں کیرکٹر سرٹیفکیٹ لازمی قراردینے کے بعد ڈی جی پی ایس کے سنگھل نے پولیس ویری فکیشن رپورٹ کے سلسلے میں ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی ہے۔ اس کی ضرورت کئی کاموں کیلئے ہوتی ہے۔
وہیں کیرکٹر سرٹیفکیٹ بھی اس رپورٹ کی بنیاد پر جاری ہوتا ہے۔ پولیس ویری فکیشن رپورٹ کے دوران ڈی جی پی نے کئی باتوں کا تذکرہ کیا ہے، جس پر عمل کرنا ضروری ہے۔ ہدایت کے مطابق نظم و نسق کی صورتحال، احتجاجی مظاہرے، سڑک جام جیسے معاملوں میں ملوث شخص کے خلاف اگر پولیس چارج شیٹ دائر کرتی ہے تو اس کی مشکلیں بڑھ جائیں گی۔ ایسے شخص کے پولیس ویری فکیشن رپورٹ میں واضح طور پر چارج شیٹ کا معاملہ درج ہوگا۔ جرائم میں شامل اور پولیس عدالت کے ذریعہ کی گئی کارروائی کی بات بھی درج ہوگی۔ اس میں زیر التوا کارروائی، ایف آئی آر یا غیر ایف آئی آر ملزم ، چار ج شیٹیڈ، عدالت کے ذریعہ الزام ثابت ہونے کا تذکرہ ہوگا۔ حالانکہ تحقیق کے بعد چارج شیٹ نہیں کرنے اور مشتبہ شخص پر ویری فکیشن رپورٹ میں کسی طرح کا کمنٹ نہیں رہے گا۔18 برسوں سے مسلسل غیر حاضر رہنے والے 6 ڈاکٹروں کو نتیش حکومت نے برخاست کردیا ہے۔ ان میں بیگوسرائے کے بلیا میں مامور ڈاکٹر جیوتی، شیخ پورا کے ڈاکٹر مبشرحیات عسکری ، لکھی سرائے کے ہلسی کے ڈاکٹررام چندر پرساد، رہتاش کی ڈاکٹر اندو جیوتی، گوپال گنج کے پھلوریا کی ڈاکٹر سنگیتا پنکج اور بیگوسرائے کے صاحب پور کمال کے ڈاکٹر سنیل پاٹھک شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی صدارت میں اس کافیصلہ کیا گیا۔
بہار : مظاہرے میں شامل لوگوں کو نہ تو ملازمت ملے گی اور نہ ہی ٹھیکہ بلکہ اب ان کی خیر نہیں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS