تہران/یروشلم، (یواین آئی) ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ابھی تک کوئی جنگ بندی یا فوجی آپریشن کا معاہدہ نہیں ہوا ہے لیکن اگر اسرائیل صبح 4 بجے سے پہلے اپنی “جارحیت” بند کر دیتا ہے تو تہران اب حملے شروع نہیں کرے گا۔
مسٹر عراقچی نے یہ بیان اپنے ‘ایکس’ اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ “اب تک، کسی بھی جنگ بندی یا فوجی کارروائیوں کے خاتمے کے بارے میں کوئی “معاہدہ” نہیں ہوا ہے۔ تاہم، بشرطیکہ اسرائیلی حکومت تہران کے وقت کے مطابق صبح 4 بجے سے پہلے ایرانی عوام کے خلاف اپنی غیر قانونی جارحیت کو روک دے، ہمارا اس کے بعد اپنا ردعمل جاری رکھنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔”
As Iran has repeatedly made clear: Israel launched war on Iran, not the other way around.
As of now, there is NO "agreement" on any ceasefire or cessation of military operations. However, provided that the Israeli regime stops its illegal aggression against the Iranian people no…
— Seyed Abbas Araghchi (@araghchi) June 24, 2025
مسٹر عراقچی نے کہا کہ ایران کی فوجی کارروائیوں کو ختم کرنے کا حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 24 جون کو کہا تھا کہ اسرائیل اور ایران نے جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے، جو 24 گھنٹے بعد 12 روزہ جنگ کا باضابطہ خاتمہ ہو گا۔
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) June 21, 2025