مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے اگلے سال یعنی سال 2021 کے حج کے اخراجات مہنگے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے یہ حج ایک الگ صورتحال میں انجام پذیر ہوگا۔
موصوف مرکزی وزیر نے ان باتوں کا اظہار یو این آئی کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا: 'سال 2021 کا حج جو ہوگا وہ کورونا کی وجہ سے الگ ہی صورتحال میں ہوگا، اس صورتحال میں حج کے اخراجات میں اضافہ ہوگا جس سے حج کے خرچہ جات بڑھیں گے'۔
انہوں نے کہا: 'حج چونکہ سعودی عرب میں ہوتا ہے وہاں کی حکومت کے پروٹوکال کے مطابق جس کمرے میں آٹھ نو لوگ رہتے تھے اس میں اب صرف دو یا تین ہی لوگ رہ سکتے ہیں اور جس گاڑی میں 45 حاجی سفر کرتے تھے اس میں زیادہ سے زیادہ بیس حاجی سفر کر سکتے ہیں اور اس کے علاوہ بھی دیگر اخراجات بڑھیں گے'۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ عازمین حج کا سفر پر روانہ ہونے سے 72 گھنٹے قبل کورونا ٹیسٹ کیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اس سے قبل کورونا ختم ہوا ہوگا۔
موصوف وزیر نے کہا کہ ہمارا سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ کے ساتھ ماہ دسمبر میں دو طرفہ معاہدہ طے ہونے والا ہے جس میں دیکھا جائے گا کہ ہمیں کتنا کوٹا مل سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے پیش نظر حاجیوں کی عمر کی حد کو بھی 18 سے 65 برس تک محدود کر دیا گیا ہے۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ محرم کے بغیر حج کرنے والی خواتین امسال بھی درخواست جمع کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کورونا کے پیش نظر سعودی عرج جانے کے لئے پروازوں کے ایمبارکیشن پوائنٹس کو 21 سے گھٹا کر 10 کر دیا ہے تاہم ان دس پوائنٹس میں سری نگر شامل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حج سال 2021 کے لئے بھارت سے حاجیوں کا پہلا قافلہ 26 جون کو جبکہ آخری قافلہ 13 جولائی کو سعودی عرب روانہ ہونے کی توقع ہے۔
حاجیوں کی واپسی کا سلسلہ 14 اگست سے شروع ہونے کی امید ہے۔ کورونا وبا کی وجہ سے سال 2020 کا حج متاثر ہی رہا۔
کورونا کی وجہ سے اگلے سال کا حج مہنگا ہی ہوگا: مختار عباس نقوی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS