سری ہری کوٹہ،(ایجنسیاں): سال 2023میں چاند کے جنوبی قطب پر خلائی جہاز اتار کر تاریخ رقم کرنے کے بعد ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے نئے سال 2024کا آغاز شاندار انداز میں کیا ہے۔ اسرو نے پیر کو صبح 9:10بجے ایکسرے پولی میٹر سیٹلائٹ (ایکسپوسیٹ) کا 10دیگر پے لوڈ کے ساتھ لانچ کیا۔ اسرو کے مطابق ایکسپوسیٹ اور دیگر 10 سائنسی پے لوڈ لے جانے والے پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل-ڈی ایل (پی ایس ایل وی-ڈی ایل) کے لانچ کیلئے 25گھنٹے کی الٹی گنتی اتوار کی صبح 8:10بجے شروع ہوئی اور آسانی سے چلی۔ صبح 9.10 بجے فلکیات کے سب سے بڑے اسرار میں سے ایک بلیک ہولز کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کیلئے پی ایس ایل وی-سی 58کوڈ والا ہندوستانی راکٹ پی ایس ایل وی -ڈی ایل ورژن (44.4میٹر لمبا اور 260ٹن وزنی) نے آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹا کے ستیش دھون اسپیس سینٹر(ایس ڈی ایس سی) کے پہلے لانچ پیڈ سے ایکسپوسیٹ کے ساتھ اڑان بھری۔ یہ پرواز تقریباً 21منٹ بعد، راکٹ تقریباً 650کلومیٹر کی بلندی پر ایکسپوسیٹ کا چکر لگائے گا۔
اس کے بعد اوربٹل پلیٹ فارم (اوپی) تجربات کیلئے 3-اے ایکس آئی ایس اسٹیبلائزڈ موڈ میں برقرار رکھنے کیلئے مدار کو 350کلومیٹر سرکلر آربٹ میں کم کرنے کیلئے راکٹ کے چوتھے مرحلے کو دوبارہ شروع کیاجائے گا۔اس کامیاب مشن کے بعد سائنسدانوں سے خطاب کرتے ہوئے، اسرو کے چیئرمین ایس سومناتھ نے کہاکہ پی ایس ایک وی-سی58/ ایکسپوسیٹ مشن مکمل ہو گیا۔
انہوں نے کہاکہ ’سب کو نیا سال مبارک ہو۔ ایک اور پی ایس ایل وی مشن کامیابی سے مکمل ہوا اور 650کلومیٹر کے مدار میں رکھا گیا‘۔ انہوں نے کہا کہ مدار تک پہنچنے میں کچھ اور وقت (تقریباً 4 ہزار سیکنڈ) لگے گا۔ سائنسی تجربات کیلئے پی او ای ایم3-کو دو بار استعمال کرکے لانچ وہیکل کے چوتھے مرحلے میں پی ایس 4 انجن کو بند کرکے اور پھر چالو کرکے 350 کلومیٹر تک کم کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم واقعی خوش ہیں اور ہمارے پاس پرجوش وقت ہے۔ یہ سیٹلائٹ 3 کروڑ ڈالرز کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے، جو بلیک ہولز کے قریب موجود ریڈی ایشن اور دیگر عناصر کے ماخذ جاننے کی کوشش کرے گا۔یہ مشن 5 سال سے زائد عرصے تک کام کرے گا۔
اس سیٹلائیٹ کے ذریعے ہندوستان امریکہ کے بعد دنیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے، جس نے بلیک ہولز کی تحقیق کے لیے مشن روانہ کیا ہے۔ناسا نے 2021 میں اس حوالے سے مشن روانہ کیا تھا۔اسرو کا دعویٰ ہے کہ ایکسپو سیٹ پہلا سائنسی سیٹلائیٹ ہے، جو مختلف ذرائع سے خارج ہونے والی ایکسر یز کی جانچ پڑتال کر سکتا ہے۔ 2023 میں ہندوستان نے چاند کے قطب جنوبی میں چندریان3- مشن کو اتارنے، جبکہ سورج کی جانب مشن بھیجنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ ہندوستان کی جانب سے 2040 تک چاند پر اپنے پہلے خلا باز کو بھیجنے کی منصوبہ بندی بھی کی جا رہی ہے۔
مشن ڈائریکٹر جے کمار نے مشن کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ہندوستانی خلائی ایجنسی نے بتایا کہ پی ایس ایل وی اوربٹل ایکسپیریمنٹل ماڈیو3- (پی اوای ایم3-) تجربے کو اسرو اور انڈین نیشنل اسپیس ایکسپلوریشن اینڈ آتھرائزیشن سینٹر (آئی این- اسپیس) کے ذریعہ فراہم کردہ 10 شناخت شدہ پے لوڈز کے مقصد کو پوراکرتے ہوئے انجام دیاجائے گا۔ اس کی عمومی ترتیب کے مطابق، پی ایس ایل وی ایک چار مرحلے /انجن کے قابل خرچ راکٹ ہے، جو ٹھوس اور مائع ایندھن سے چلتا ہے۔ ابتدائی پرواز کے لمحات کے دوران ہائی تھرسٹ فراہم کرنے کیلئے پہلے اسٹیج پر 6 بوسٹر موٹرز کو اختیاری طور پر نصب کیا جاتا ہے۔اسرو کے پاس 5 قسم کے پی ایس ایل وی راکٹ ہیں – اسٹینڈرڈ، کور الون، ایکس ایل، ڈی ایل اورکیو ایل۔ ان کے درمیان بنیادی فرق اسٹریپ آن بوسٹرز کا استعمال ہے، جس کا زیادہ تر انحصار مدار میں گردش کرنے والے سیٹلائٹ کے وزن پر ہوتا ہے۔ پی ایس ایل وی بالترتیب:پی ایس ایل وی-ایکس ایل، کیوایل اورڈی ایل ویرئنٹ میں پہلے مرحلے کے ذریعے فراہم کردہ زور کو بڑھانے کیلئے 6,4,2ٹھوس راکٹ اسٹریپ آن موٹرز کا استعمال کرتا ہے۔ تاہم، کورالون ورژن (پی ایس ایل وی-سی اے) اسٹریپ-آن کا استعمال نہیں کیا جاتا ہے۔ ایکسپوسیٹ آسمانی ذرائع سے ایکس رے کے اخراج کی خلا پر مبنی پولرائزیشن پیمائش میں تحقیق کرنے والا اسرو کا پہلا وقف سائنسی سیٹلائٹ ہے۔
سیٹلائٹ کی ترتیب کو آئی ایم ایس2-بس پلیٹ فارم سے تبدیل کیا گیا ہے۔ مین فریم سسٹم کی ترتیب آئی آرایس سیٹلائٹس کی میراث پر مبنی ہے۔ اس میں دو پے لوڈز ہیں، یعنی پولیکس (ایکس رے میں پولاری میٹرآلہ) اورایکس اسپیکٹ (ایکس رے اسپیکٹروسکوپی اور ٹائمنگ)۔ پولیکس کو رمن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور ایکس اسپیکٹ کو کو راؤ سیٹلائٹ سینٹر (یوآرایس سی) یو آر کے اسپیس ایسٹرونومی گروپ کے ذریعہ تیار کیاگیا ہے۔
مزید پڑھیں:نوبل انعام یافتہ بنگلہ دیشی ماہر اقتصادیات محمد یونس کو 6 ماہ قید کی سزا
اسرو کے مطابق، ایکسپوسیٹ کے تین مقاصد ہیں۔ اس کا پہلا مقصد پولیکس پے لوڈ کے ذریعے تھامسن اسکیٹرنگ کے ذریعہ تقریباً 50ممکنہ کائناتی ذرائع سے نکلنے والے توانائی بینڈ 8-30کے ای وی میں ایکس رے کے پولرائزیشن کی پیمائش کرنا ہے۔