نئی دہلی (انوار الحق؍ایس این بی) : قومی راجدھانی خطہ کے صارفین کے لئے اچھی خبر ہے۔ دہلی بجلی ریگولیٹری بورڈ (ڈی ای آر سی ) نے جمعرات کو سال 2021-22کے لئے بجلی کی ترمیمی شرحوں کی نئی فہرست جاری کردی ہے،بجلی کی شرحوں میں ابھی کوئی اضافہ نہیں کیا ہے لیکن اکتوبر کے بلوں میں معمولی اضافہ کیے جانے کا امکان ہے ۔دوسری جانب ڈی ای آر سی نے ملازمین کی پنشن سر چارج کو 5فیصد سے بڑھا کر 7فیصد کردیا ہے۔ ڈی ای آر سی نے نیا ٹیرف جاری کرتے ہوئے کہا کہ کمپنیوں کی تجویز اور صارفین کے مشوروں کو دیکھتے ہوئے بجلی کی ماہانہ شرحیں نہ بڑھانے کا فیصلہ لیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ کورونا کی پہلی لہر کے بعد سال 2020میں جاری کئے گئے سال 2020-21کے ٹیرف میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا تھا ۔نئی شرحیں یکم اکتوبر سے نافذ ہوںگی ۔ ڈی ای آر سی نے کہا کہ گرین توانائی کو فروغ دینے کے لئے ورچوئل اینڈ گروپ نیٹ میٹرنگ کے ذریعہ سے تجدید کاری توانائی پروجیکٹ کے لئے ڈیولپ کارکا لائن نیٹ ورک ڈیولپمنٹ چارج معاف کرنے کا فیصلہ لیاگیا ہے۔کمیشن نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں اور صاف ماحولیات کو فروغ دینے کے لئے بجلی شرحوں میں دی جانے والی سبسڈی جاری رکھنے کا فیصلہ لیاگیا ہے۔کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ فیس نہ بڑھانے کے ساتھ پراپرٹی سر چارج میں 8فیصد میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
گھریلو بجلی کی نئی شرحیں
کلو واٹ کل یونٹ /فی یونٹ
2سے5 تک 200یونٹ تک 3روپے
201سے400یونٹ تک 4.50روپے
401سے800یونٹ تک 6.50روپے
800سے1200یونٹ تک 7روپے
1200یونٹ تک کے اوپر 8روپے
تجارتی شرحیں
3کلو واٹ تک 6.00روپے فی یونٹ
3کلو واٹ سے اوپر 6.50روپے فی یونٹ
انڈسٹریل 7.75روپے فی یونٹ
کھیتی:جنرل 1.50روپے فی یونٹ
مشروم کی کھیتی 3.50روپے فی یونٹ
پبلک یوٹیلٹی 6.25روپے فی یونٹ
دہلی انٹر نیشنل ہوائی اڈہ (ڈائل ) 7.75روپے فی یونٹ
اشتہار اور ہورڈنگس 8.50روپے فی یونٹ
کمیشن نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ عام آدمی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بجلی شرحوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔شاید یہی وجہ ہے کہ گاہے بہ گاہے سرکار کا دعویٰ کرتی رہتی ہے کہ دہلی میں سب سے سستی بجلی ہے۔کمیشن کا کہنا ہے کہ بجلی کمپنی بی آر پی ایل ،بی وائی پی ایل، ڈی پی ڈی ڈی ایل نے اپنی تجاویز میں کورونا کی وجہ سے بجلی کے خسارے کا حوالہ دیتے ہوئے شرحیں بڑھانے کی مانگ کی تھی ۔
طویل انتظار کے بعد جاری نئی شرحوں میں اضافہ نہ ہونے سے دہلی کے صارفین نے راحت کی سانس لی ہے۔ انہوںنے امید ظاہر کی ہے کہ جب تک دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہوگی، یہ سبسڈی یونہی جاری رہے گی۔