نئی دہلی (اظہار الحسن،ایس این بی) : اروند کجریوال سرکارنے دہلی میں اسپاس اور مساج سینٹروں کے کام کے لیے ایک نئی گائڈ لائن جاری کی ہے۔ اس میں اسپاس اور مساج سینٹروں میں جنسی استحصال اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ اروند کجریوال نے پیر کو دہلی سرکار کی طرف سے اسپاس اور مساج سینٹروںکے چلانے اور وہاں جنسی زیادتی کو روکنے کے لئے جو ہدایات دی ہیں ان کو منظوری کرلیاگیا۔دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن نے 10 اکتوبر 2019 کو لیفٹیننٹ گورنر کو ایک خط لکھا جس میں دہلی کے مختلف علاقوں میں اسپا/مساج سینٹروں کے کام سے متعلق مختلف مسائل اٹھائے گئے۔ چیئرپرسن نے اسپا مراکز میں کام کرنے والی لڑکیوں/خواتین کے جنسی استحصال اور ان مراکز میں جسم فروشی کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا اور اس کی روک تھام کے لیے کچھ اقدامات تجویز کیے۔
دہلی سرکار کی جانب سے اسپا/مساج سینٹرز کے لیے نئی ہدایات کے مطابق لائسنس کے حصول کے لیے درج ذیل ہدایات دی گئی ہیں۔جن میں اسپا/مساج سینٹر کے احاطے کے اندر کسی بھی قسم کی جنسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا سختی سے منع ہے۔ کراس جنڈر مساج کی اجازت اسپا/مساج سینٹروں میں نہیں ہوگی۔ مردوں کے مساج کے لیے صرف مرد مساج کرنے کی اجازت ہوگی اور خواتین کا مساج کرنے کے لیے خواتین کا ہونا ضروری ہے۔ مردوں اور عورتوں کے اسپا مراکز کمپلیکس کے مختلف حصوں میں ہوں گے اور ان کی علیحدہ علیحدہ داخلے کے ساتھ واضح طور پر حد بندی کی جائے گی اور کوئی باہمی ربط نہیں ہوگا ۔ بند کمروں میں اسپا/مساج سینٹر خدمات کی اجازت نہیں ہوگی۔ اسپا/مساج سینٹر کے کمروں کے دروازوں کے اندر کوئی بند اور بولٹ نہیں ہوں گے۔ سینٹر میں سیلف کلوزنگ (سیلف کلوزنگ) دروازے ہونا لازمی ہے۔ کام کے اوقات کے دوران مساج/اسپا تنصیبات کے بیرونی دروازے کھلے رکھنا لازمی ہوگا۔سینٹر میں آنے والے تمام صارفین سے شناختی کارڈ لینا لازمی ہوگا، نیز ان کے رابطے کی تفصیلات بشمول فون نمبر اور شناختی ثبوت رجسٹر میں داخل ہونا لازمی ہوگا۔ اسپا/مساج سینٹرز صرف صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک کھلے رہ سکتے ہیں اور ہر کمرے میں لائٹنگ کے مناسب انتظامات کرنے ہوں گے۔