نئی دہلی، (یو این آئی) سپریم کورٹ نے نیٹ۔یوجی امتحان میں شرکت کرنے والے 16 لاکھ سے زیادہ طلباء کے نتائج کے اعلان کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ عدالت نے دونوں امیدواروں کے نتائج کے اجراء پر روک لگانے کے بامبے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے۔
سپریم کورٹ نے حال ہی میں بامبے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا کر نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کے لیے قومی اہلیت داخلہ ٹیسٹ نیٹ۔یوجی کے نتائج کا اعلان کرنے کا راستہ صاف کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں بامبے ہائی کورٹ نے این ٹی اے کو دو گریجویٹ میڈیکل امیدواروں کے لیے دوبارہ امتحان کرانے کی ہدایت دی تھی۔ بامبے ہائی کورٹ نے حکم میں کہا تھا کہ این ای ای ٹی کا امتحان دو طالب علموں ویشنوی بھوپالی اور ابھیشیک شیواجی کے لیے کرایا جائے، جنہوں نے الزام لگایا تھا کہ انہیں غلط سیریل نمبروں کے ساتھ سوالیہ پرچے اور جوابی پرچے دیے گئے تھے۔ جس کے بعد مرکز نے بامبے ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا، جس میں کہا گیا تھا کہ این ٹی اے نتیجہ کے تیار ہونے پر بھی نتیجہ کا اعلان نہیں کر سکتا۔ مرکزی حکومت نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ این ای ای ٹی کے نتائج میں تاخیر سے انڈرگریجویٹ میڈیکل داخلوں پر اثر پڑے گا۔
جسٹس ایل ناگیشور راؤ، جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس بی آر گاوائی کی ڈویژن بنچ نے بامبے ہائی کورٹ کے 20 اکتوبر کے حکم کے خلاف این ٹی اے کی طرف سے دائر خصوصی چھٹی کی درخواست پر نوٹس جاری کیا۔ بنچ نے حکم امتناعی پر روک لگاتے ہوئے این ٹی اے کو نتائج جاری کرنے کی اجازت دیتے ہوئے اس حقیقت کا بھی نوٹس لیا ہے کہ دونوں طالب علموں کی کوئی غلطی نہ ہونے کی وجہ سے تعصب کا شکار تھے۔ سپریم کورٹ نے این ٹی اے کو آگے بڑھنے اور انڈرگریجویٹ امتحان کے لیے نیٹ 2021 کے نتائج کا اعلان کرنے کی بھی اجازت دی ہے اور اس معاملے کو دیکھنے کا یقین دلایا ہے۔ بنچ نے کہا ہے کہ دونوں طالب علموں کے معاملے کی بعد میں جانچ کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے معاملے کی اگلی سماعت دیوالی کے بعد طے کی ہے۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS