جموں: جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ نایاب کشمیری ہانگل یا لال ہرن کو ناپید ہونے سے بچانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے یہ بات بدھ کے روز یہاں فارسٹ گارڈوں کی پاسنگ آئوٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ منوج سنہا نے کہا کہ ’چار پانچ دن پہلے میں سری نگر میں داچھی گام نیشنل پارک گیا تھا۔ میں محکمہ جنگلات کے اعلیٰ عہدیداروں سے تاکید کرنا چاہوں گا کہ وہاں ہانگل کتنے ہیں اور کتنے ہم بڑھا سکتے ہیں، اس پر ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے۔‘انہوں نے کہا کہ کیا ہم ایک عام آدمی کے لئے داچھی گام نیشنل پارک کو سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کے لئے کوششیں کر سکتے ہیں اس پر بھی سوچنے کی ضرورت ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ملک کے کونے کونے سے لوگ جموں و کشمیر آتے ہیں۔ ہم کو اس کی کوششیں کرنی چاہئیں کہ وہ بھی یہ جگہیں دیکھ سکیں۔ بھلے ہی ہمیں ایک محدود تعداد کو ہی اندر جانے کی اجازت دینا پڑے، ہمیں اجازت دینے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔‘لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں میں واقع سرنسر مانسر جیسی سیاحتی مقامات کو صاف رکھنے کی ضرورت ہے ۔
ان کا کہنا تھا: ‘میں نے پچھلے دنوں سرنسر مانسر کا بھی دورہ کیا۔
وہاں دیش بھر سے لوگ آتے ہیں۔ وہاں کے ماحول کو صاف و شفاف رکھنے کی ضرورت ہے ‘۔منوج سنہا نے محکمہ جنگلات سے کہا کہ وہ ویٹ لینڈ کو بچانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ان کا کہنا تھا: ‘بیرونی ممالک سے لاکھوں پرندے ہمارے ہاں آ کر ویٹ لینڈ میں قیام کرتے ہیں۔ ویٹ لینڈ کو بچانے کے لئے محکمہ جنگلات کا کیا تعاون ہو سکتا ہے اس پر ضرور کام کرنے کی ضرورت ہے ‘۔
نایاب کشمیری ہانگل کو ناپید ہونے سے بچانے کی ضرورت:منوج سنہا
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS