اپوزیشن کی حکومت مخالف آل پارٹیز کانفرنس سے نواز شریف اور زرداری کا خطاب

    0

    اسلام آباد (ایجنسیاں)
    پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں حزبِ اختلاف کی جماعتوں کی حکومت مخالف آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) جاری ہے۔کانفرنس کے ابتدا میں سابق صدر آصف علی زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔سابق وزیر اعظم نواز شریف نے طویل عرصے بعد اپنی خاموشی توڑتے ہوئے حکومت اور ریاستی اداروں کو آڑے ہاتھوں لیا۔نواز شریف نے کہا کہ میں وطن سے دور ہوتے ہوئے بھی اچھی طرح جانتا ہوں کہ ملک کس دور سے گزر رہا ہے اور عوام کن مشکلات کا شکار ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کی بنیادی وجہ جمہوری نظام کا عدم تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 73 سال سے حقیقی جمہوریت سے محروم رکھا گیا۔نواز شریف نے ’ڈان لیکس‘ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ جب اکتوبر 2016 میں ایک اجلاس کے دوران اس جانب توجہ دلائی گئی کہ دنیا کو ہم سے کچھ شکایات ہیں اور ہمیں اپنے معاملات بہتر کرنے کی ضرورت ہے تو اسے ڈان لیکس کا نام دیا گیا۔نواز شریف نے کہا مجھے اس معاملے میں غدار قرار دیا گیا۔ ایک ماتحت فوجی افسر نے ٹوئٹ میں وزیر اعظم کے احکامات کو مسترد کرنے جیسے الفاظ استعمال کیے۔سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ باضمیر ججز کے ساتھ پاکستان میں جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ یہاں ایسے منصف تلاش کیے جاتے ہیں جو ان کے جائز اور ناجائز احکامات تسلیم کریں اور نظریہ ضرورت بنائیں اور پروان چڑھائیں۔اْنہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ عمران خان سے نہیں بلکہ ہماری جدوجہد عمران خان کو لانے والوں کے خلاف ہے۔
    آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ اے پی سی کے خلاف حکومت جو ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے یہی اس کانفرنس کی کامیابی ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ نواز شریف اور میری بات میڈیا پر نشر نہیں ہو سکتی، لیکن ایک سابق آمر کو ٹی وی پر بات کرنے کی اجازت ہے۔آصف زرداری نے کہا کہ یہ کیسا نظام ہے کہ جمہوریت پر یقین رکھنے والے ناپاک جب کہ جمہوریت پر شب خون مارنے والے پاک ہیں۔آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے 18 ویں ترمیم کی صورت میں ایک دیوار بنائی ہے۔ تاکہ میلی آنکھ رکھنے والا اندر یا باہر سے پاکستان کو کمزور نہ کر سکے۔آصف زرداری نے وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کی سوچ بہت چھوٹی ہے۔ وہ خود کو ذوالفقار علی بھٹو، مولانا مودودی، مفتی محمود سے زیادہ ہو شیار سمجھتے ہیں۔آصف زرداری نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس خطاب کے بعد میں بھی جیل میں جاؤں گا۔ اْمید ہے مولانا فضل الرحمن مجھے جیل میں ملنے آئیں گے۔آصف زرداری نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اس حکومت کا جمہوری اداروں کو بحال کرنے کا ارادہ ہے۔ ایسا لائحہ عمل طے کرنا ہو گا کہ جمہوریت کو مضبوط کر سکیں۔

     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS