لکھنؤ: عالمی وبا کورونا کی وجہ سے گذشتہ دو مہینوں سے ٹھپ پڑی صنعتی اکائیوں میں لاک ڈاؤن میں تھوڑی سی راحت کے بعد پروڈکشن تو شروع
ہوگیا لیکن مزدوروں اور خام مال کی کمی کی وجہ سے پوری اہلیت کے ساتھ کام نہیں ہوپارہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ریاست میں 50ہزار سے زیادہ چھوٹی بڑی صنعتوں کا رجسٹریشن ہے جس میں 25 سے 30فیصدی اکائیوں میں پروڈکشن کام شروع ہورہا ہے
لیکن ان اکائیوں میں مزدوروں اور خام مال کی کمی کی وجہ سے بمشکل 20فیصدی پروڈکشن کام ہوپارہا ہے۔
اترپردیش انڈسٹرئیل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ریاست میں 4ہزار انڈسٹریز میں کام شروع کرنے کی اجازت دی تھی۔ اس میں نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کی صنعتی اکائیاں زیادہ
تھیں لیکن اکائیوں کو مزدوروں اور کچے مال کی کمی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اہل اور نا اہل مزدور کام کی کمی میں اپنے گھر چلے گئے لہذا
اکائیوں مین مزدوروں کی کمی ہوگئی۔ مالکوں نے بھی مزدوروں کو نہیں روکا۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد ورفت بند تھی۔ تھوڑی سی راحت کے بعد گاڑیوں کو چلانے کی اجازت دی گئی ہے جس سے روکا ہوا مال آنا شروع ہوگیا
ہے۔ انڈین انڈسٹریز ایسوسی ایشن کے ایک عہدے دار منموہن کے مطابق جب تک مزدور، بازار،خام مال اور ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق نہیں چلتے تب تک انڈسٹریز میں
100فیصدی کام نہیں شروع ہوسکے گا۔ ضروری اشیاء کی پروڈکشن کرنے والی انڈسٹریز کے سامنے سب سے بڑی مشکل یہ ہے کہ بلانے پر بھی مزدور نہیں آرہے
ہیں۔
آفیشیل ذرائع کے مطابق وارانسی کی 500انڈسٹریوں میں 415 کو شروع کرنے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ پریاگ راج اور بریلی میں 70فیصدی تک اکائیوں میں کام
شروع ہوگیا ہے۔ کانپور کی صنعتی اکائیوں میں فی یوم 145 کروڑ روپئے سے زیادہ کا پروڈکشن ہوا کرتا تھا جو ابھی صرف 40تا50کروڑ روپئے تک کا ہی ہوپارہا
ہے۔
گورکھپور میں آدھے کاروبار چل رہے ہیں ہردوئی کے سنڈیلہ میں تقریا 100انڈسٹریز ہیں جس میں سے 30ہی چل پارہی ہیں۔ عام دنوں میں یہاں 5000کے قریب
مزدور کام کرتے تھے لیکن اب 2000مزدور ہی بچے ہیں۔ بلرامپور، بارہ بنکی،امبیڈکر نگر، رائے بریلی، سیتا پور اور اجودھیاکی صنعتی اکائیوں میں بھی مزدوروں کی
کمی محسوس کی جارہی ہے۔
یوپی: کافی سست ہے انڈسٹریز میں پروڈکشن کا عمل، مزدور وخام مال کی کمی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS