رائے بریلی سے 500 کلو میٹر پیدل چلنے پر مجبور طلباء

0

لکھنؤ: کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگ گھر آنے کے لئے مختلف مقامات سے پیدل چلنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ حکومت کی تردید کے باوجود لوگ اب بھی سیکڑوں کلومیٹر پیدل چل رہے ہیں۔ تازہ ترین معاملہ اتر پردیش کے بریلی کا سامنے آیا ہے۔ یہاں روہیل کھنڈ یونیورسٹی کے کچھ طلباء نے کپڑے ، بسکٹ اور پانی جیسی چیزیں ایک بیگ میں لیں اور 500 کلومیٹر دور اپنے گھر وارانسی کی طرف روانہ ہوگئے۔ وہ صبح گیارہ بجے لکھنؤ پہنچے۔ اس وقت سورج ان کے سر پر تھا اور دھوپ کافی تیز تھی۔ 
ان طلبا نے بتایا کہ وہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے سفر کے بعد بریلی سے لکھنؤ پہنچے ہیں۔ انہوں نے یہ سفر پیدل چلنے اور راستے میں جانے والی گاڑیوں سے لفٹ لے کر طے کرنے کا فیصلہ کیا۔ بریلی سے لکھنؤ کا فاصلہ تقریبا 250 کلومیٹر ہے۔ ان طلباء کو 320 کلومیٹر کا سفر طے کرکے وارانسی اپنے گھر جانا ہے۔
ان پیدل جا رہے طلباء میں سے ایک گولو مشرا نام کے طلباء نے بتایا "ہمارے اہل خانہ نے 14 اپریل تک گزر بصر کرنے کے لئے رقم بھیجی تھی۔ ہم بریلی کے پی جی میں رہتے ہیں اور یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ ہمارا سارا پیسہ خرچ ہو گئے تھے اور ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا ۔"

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS